شیشہ و تیشہ
فرید سحرؔ
غزل ( طنز و مزاح)
کلام کوئی بھی سنتا نہیں یہاں میرا
قصور کیا ہے بتاؤ ذرا میاں میرا
ہوا ہے راز جو بستی میں اب عیاں میرا
مرے ہی یار پہ یارو ہے بس گماں میرا
تمام پٹھے مرے چھاگئے ہیں بستی پر
پھلے گا یوں ہی زمانے میں خانداں میرا
تُو مال میکے سے لاکر جو گھر چلاتی ہے
’’ترے وجود سے روشن ہے یہ مکاں میرا‘‘