بہلول دانا کی دانائی

ایک دن آپ بادشاہ کے پاس گئے جو اس وقت کچھ سوچ رہا تھا۔ آپ نے پوچھا: ’’ سوچتے کیا ہو؟ اُس نے کہا : ’’ میں اس وقت دنیا کی بے وفائی پر غور کررہا ہوں کہ اس بے وفا نے کسی سے بھی نباہ نہ کیا۔‘‘

جدید ٹکنالوجی نے مطالعہ سے دور کردیا

جدید ٹکنالوجی سے تعلق رکھنے والی اس قدر ترغیبات موجود ہیں کہ ان میں کتابیں پرھنے کا رجحان بہت کم ہے۔ بچے تو بچے، اب تو بڑوں کو بھی کتابیں پڑھنے کی فرصت اور شوق نہیں رہا۔ بیشتر گھرو ںمیں کتابیں، اور کتابیں پڑھنے کا ماحول ہی نہیں رہا۔

سورج کتنا گرم ہے؟

بچو! سورج سے ہمیں گرمی اور روشنی ملتی ہے۔ پودے، جانور اور انسان سورج کی حرارت اور روشنی کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے۔

لفظ لفظ موتی

٭ رینگنے کی ساری عمر سے پرواز کا ایک لمحہ بہتر ہے۔
٭ خوش اخلاقی پر کچھ خرچ نہیں ہوتا بلکہ وہ آپ کا وقار بڑھادیتی ہے۔
٭ کامیابی ان کے قدم چومتی ہے جنہیں کامیابی پر یقین ہوتا ہے۔
٭ انسان جتنی محنت خامی چھپانے میں کرتا ہے اتنی محنت سے خامی دور کی جاسکتی ہے۔
٭ عقلمند سوچ کر بولتا ہے جبکہ بیوقوف بول کر سوچتا ہے۔

کیا گلہریاں اُڑسکتی ہیں ؟

پیارے بچو! گلہری عام طور پر زمینی جانور ہے ۔ یہ بے حد چست ہوتی ہے ۔ اس کی دم چھوٹی ہوتی ہے اور یہ کترنے والے دوسرے جانوروں کی طرح بل بنا کر رہتی ہیں ۔ یہ اپنے بل عموماً گھاس کے خالی میدانوں میں بناتی ہیں ۔ سب سے زیادہ زمینی گلہری شمالی امریکہ میں پائی جاتی ہے یہ جسامت میں چھوٹی ہوتی ہے ۔ اس کے جسم پر گول یا لکیردار نشان ہوتے ہیں ۔

ذہین شاگرد کا عقلی امتحان

حضرت جنید بغدادی ؒ نے جواب دیا: ’’ میرا یہ شاگرد ادب اور عقل میں تم سے بہت بڑھا ہوا ہے اسی وجہ سے میں اسے زیادہ عزیز رکھتا ہوں، تمہاری تسلی کے لئے ایک روز اس کا امتحان بھی ہوجائے گا۔‘‘ چند روز بعد حضرت جنید بغدادیؒ نے اپنے تمام شاگردوں کو جمع کیا، سب کو ایک مرغی اور چھری دی اور کہنے لگے : ’’ جاؤ !

حکایت سعدی ؓ

حضرت سعدی ؓ بیان کرتے ہیں کہ بچپن میںمجھے عبادت کا بہت شوق تھا ۔ میں اپنے والد محترم کے ساتھ ساری ساری رات جاگ کر قرآن مجید کی تلاوت اور نماز میں مشغول رہتا تھا ۔

ہم پلکیں کیوں جھپکاتے ہیں ؟

پیارے بچو! ہم جب تک جاگتے رہتے ہیں ہماری پلکیں خود بخود جھپکتی رہتی ہیں ‘ جب ہم سوجاتے ہیں تو وہ چند گھنٹوں کیلئے ہماری آنکھوں کو ڈھانپ لیتی ہیں ۔ آنکھ جھپکانے کے لئے ہمیں کسی قسم کی محنت نہیں کرنی پڑتی ۔

چارمینار

پیارے بچو! شہر حیدرآباد کو ساری دنیا میں ’’سیاحتی مرکز ‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں پر کئی سیاحتی مقامات ہیں جہاں ملک اور بیرون ملک سے لوگ آتے ہیں ۔ یہاں پر کئی تاریخی عمارتیں ہیں جنہیں ریکھتے ہی دکن کی تہذیب کا اندازہ ہوجاتا ہے ۔

ماؤنٹ ایورسٹ کی تسخیر

بچو! ہمالیہ پہاڑ کی چوٹی ایورسٹ دنیا کی سب سے بلند چوٹی ہے ۔ اگر اسے زمین پر پھیلا دیا جائے تو لمبائی میں 5میل سے زیادہ جگہ گھیرے گی ۔ اس چوٹی پر پہنچنے کیلئے 1921ء سے مہموں کا آغاز ہوا ۔ ہر مہم میں اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں ۔ مئی 1922ء میںانسانی قدم 25ہزار فٹ کی بلند تک پہنچ گئے تھے مگر آگے سفر جاری نہ رہ سکا ۔

بچو! جھوٹ سے دور رہو

گاؤں میں ایک نیک صفت لکڑہارا رہتا تھا وہ جنگل جاکر لکڑیاں کاٹ کر اپنے خاندان کی ذمہ داری پوری کرتا تھا ۔ ایک مرتبہ وہ جنگل میں نہر کے قریب درخت کاٹ رہا تھا کہ اس کی کلہاڑی دستے سے الگ ہوکر نہر میں جاگری ‘ لکڑہارا کافی پریشان ہوگیا اور خدا سے دعا کی کہ اس کی پریشانی کو دور کردے ‘ وہ دعائیں مانگ رہا تھا کہ پانی میں سے ایک جل پری نمودار

مگرمچھ :پانی کا انتہائی خطرناک جانور

بچو ! آپ نے مگر مچھ کو قریب سے دیکھا ہوگا ‘ پانی میں رہ کر وہ شکار کی تلاش میں رہتے ہیں اور شکار کو ایک ہی جھٹکے میں چٹ کر جاتے ہیں ‘ مادہ مگر مچھ پانی سے دور ‘ خشکی پر انڈے دیتی ہے ‘ بعض اوقات اس کے انڈوں کی تعداد 50تک جاتی ہے ۔ انڈے دینے کے بعد مگرمچھ اسے مٹی سے ڈھانک دیتی ہے اور مسلسل نگرانی کرتی رہتی ہے ۔

بچوں کی پرورش میں احتیاط ضروری

دنیا کے ہر ماں باپ کیلئے ان کا بچہ نہایت ہی اہم ہوتا ہے ۔ ہر بچہ اپنے اندر ایک انفرادیت رکھتا ہے۔ دنیا کے تمام بچے معصوم اور اچھے ہیں ۔ کہتے ہیں بچے اپنی قسمت ساتھ لے کر اس دنیا میں داخل ہوتے ہیں جس طرح سیب کا ایک بیچ بو یا جائے تو وہ ایک تنا ور سیب کا درخت ہی بنتا ہے جو مالٹے یا ناشپاتی پیدا نہیں کرسکتا ۔ بالکل اسی طرح بچے بھی اپنے والد

لالچ کی سزا

غریب نے جواب دیا جناب آپ کا فرمانا تو بے شک بجا ہے اور میں بھی جانتا ہوں مگر جناب ! میرے پاس پکی چھت بنوانے کیلئے پیسے کہاں ؟ امیر نے پوچھا پکی چھت پر کیا لاگت آئے گی ؟

جیسے کو تیسا

جو شخص جیسا کرتا ہے اس کے ساتھ ویسا ہی ہوتا ہے۔ اس کو جیسی کرنی ویسی بھرنی بھی کہتے ہیں۔ اس کہاوت سے متعلق ایک حکایت ہے۔ ایک راجا کا ہاتھی پانی پینے کیلئے روزانہ صبح تالاب پر لے جایا جاتا تھا۔