ڈائناسور:زمین پر اسکاوجود بہت قدیم

بچو!ڈائناسور ایک ایسی پُر اسرار مخلوق ہے جو گذشتہ کئی برسوں سے ہماری توجہ کا مرکز رہی ہے ، ڈائناسور پر بحث کبھی پرانی نہیں ہوتی بلکہ ہر مرتبہ اس میں کچھ دلچسپ اور حیرت انگیز پہلو سامنے آہی جاتا ہے ۔ارجنٹائنا میں کچھ مہینے پہلے ڈائناسور کا ڈھانچہ ملا تھا جسے تقریباً 14 افریقی ہاتھیوں کے برابر وزن والا بتایا گیا تھا ۔ ڈائناسور کے ان باقیات کی بنیاد پر کہا جارہا ہے کہ اس کی جسامت 7 منزلہ عمارت کے برابر تھی ۔
ارجنٹائنا کے جس ڈائناسور کی بحث ہو رہی ہے زمین پر اس کا وجود تقریباً 10 کروڑ سال پہلے تھا ۔ جن پتھروں میں اس کے باقیات ملے ہیں ان کی بنیاد پر سائنسداں اسے ٹینانوسور کی نئی نسل قرار دے رہے ہیں جو سبزی خود ڈائنا سور کی نسل تھی ۔ جبکہ سب سے بڑے ڈائناسور کو ارجنٹینا سارس کا نام دیا گیا تھا ۔٭ ڈائنا سور کا مطلب یونانی زبان میں بڑی چھپکلی ہوتا ہے ٭ ڈائناسور لفظ 1842 ء میں سر رچرڈ اووین نے متعارف کیا اور اس کیلئے انہوں نے یونانی لفظ ( ڈینوس ) کا استعمال کیا ۔ ٭ بیسویں صدی کے وسط تک ، سائنسداں ڈائناسور کو ایک سست اور ناسمجھ مخلوچ سمجھتے تھے لیکن 1970 ء کی دہائی کے بعد اس تاثر میں تبدیلی آئی اور اب اسے گوشت خور اور خطرناک مخلوق سمجھا جانے لگا ۔٭ سب سے بڑے ڈائناسور کی نسلیں بریچیوں سارس اوراپیٹو سارس تھیں ۔