علاّمہ اقبال
نسیمہ تراب الحسن
نسیمہ تراب الحسن
ڈاکٹر سید بشیر احمد
شہانہ اقبال
بیگم احسن ایک ہمدرد اور بے لوث خدمت کرنے والی خاتون تھیں ۔ ان کی پرکشش شخصیت سے لوگ بہت جلد متاثر ہوجاتے تھے ۔ وہ جہاں بھی جاتیں اپنی دلنشین گفتگو سے لوگوںکو گرویدہ بنالیتیں ۔ معاشی طور پر وہ اتنی خوشحال نہ تھیں کہ ذاتی طور پر کسی کی مدد کرپاتیں لیکن مدد خواہ کو مددگار تک پہنچانے کے فن میں بہت ماہر تھیں۔
رحمن جامی
طلبہ کی تقریری صلاحیتیں اور شہ نشین سے بلا خوف مخاطبت کا انداز دلکش اور متاثر کن بھی رہا ۔ مولانا آزاد ، مجاہدین آزادی اور اردو زبان کے بارے میں کوئز کے ذریعہ معلومات کا بیش بہا خزانہ فراہم کرکے اردو اکیڈمی جدہ کے ذمہ داران نہایت اہم خدمت انجام دے رہے ہے۔ ان خیالات کا اظہارقونصل جنرل ہند عزت مآب بی ایس مبارک نے اردو اکیڈمی جد
ڈاکٹر سید داؤد اشرف آرکائیوز کے ریکارڈ سے
ثریا جبین
ڈاکٹر مسعود جعفری
ساحر نے رومانی شاعری کی ۔ زلف و رخسار کی باتیں کیں ۔ عارض و پیکر کے نغمے چھیڑے ۔ ہجر جاناں میں اپنی شامیں اداس کیں ۔ راتوں کو جام و سبو میں ڈبونے کی کوشش کی ۔ صبحوں کو اشکوں سے دھونے کے لئے اپنے ہاتھ بڑھائے ۔ بے خیالی میں گنگنانے لگے ۔
چند کلیاں نشاط کی چن کر
مدتوں محوِ یاس رہتا ہوں
تیرا ملنا خوشی کی بات سہی
ڈاکٹر محمد فیض احمد
ڈاکٹر سید بشیر احمد
نفیسہ خان
محمد عبدالبصیر
پروفیسر محسن عثمانی ندوی
ادب اور مشرقی تاریخ کا ہو دیکھنا مخزن
تو شبلی سے وحید عصر و یکتائے زمن دیکھیں
حالی
شفیع اقبال
ڈاکٹر محمد سراج الرحمن نقشبندی
یہ مہرتاباں سے جا کے کہدو کے اپنی کرنوں کو گن کر رکھے
میں اپنے صحرا کے ذرہ ذرہ کو خود چمکنا سکھارہا ہوں
علامہ اقبال
ڈاکٹر محمد ناظم علی
احسن بن محمد الحمومی
منیر الزماں منیر