مسلمان صبر کا مظاہرہ کریں
اس میں پوشیدہ سیاست کا بھرم ہوتا ہے
آج دنیا میں دکھاوے کا کرم ہوتا ہے
مسلمان صبر کا مظاہرہ کریں
اس میں پوشیدہ سیاست کا بھرم ہوتا ہے
آج دنیا میں دکھاوے کا کرم ہوتا ہے
مسلمان صبر کا مظاہرہ کریں
تم دھن کی خاطر مت بکو
آتا ہے دھن جاتا ہے دھن
انتخابات میں دولت کا استعمال
یہ مصرعہ لکھ دیا کس شوخ نے محراب مسجد پر
یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا
سیاسی قائدین اور مذہبی رہنما
جو اسے راحت رسانی کے ہمیشہ تھے خلاف
اقلیت کے ٹھیکہ داروں سے وہ ملنے آگئے
راجناتھ سنگھ کی مساعی
آپ کو جب علم تھا تو جانے کیوں خاموش تھے
بھولی بسری باتیں ساری آج کیوں یاد آگئیں
وزیراعظم کے خلاف انکشاف
مانا کہ سو گیا ہے اب انسان کا ضمیر
کرتے رہو ضمیر کو بیدار دوستو
مسلمان کا ٹھوس قدم
کیا بات کوئی اس بت عیار کی سمجھے
بولے ہے جو مجھ سے تو اشارات کہیں اور
دوہرے معیارات کیوں
بک رہا ہوں جنوں میں کیا کیا کچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
بی جے پی منشور
آتش فشاں سینوں میں ہم سب کے سلگتے ہیں
سمجھو نہ سکوں یہ تو طوفان کی آمد سے پہلے کی خوشی ہے
رائے دہندہ کا انتقام !
اخلاق اور اصول کتابوں میں ملیں گے
دنیا تو ہے بس آج مفادات کی دنیا
تلگودیشم ۔ بی جے پی اتحاد
دل کے ہر گوشے کو زخموں سے سجا رہنے دو
ظلم سہنے کی بھی اک رسم روا رہنے دو
افسوسناک کھیل
گھر پر مرے یہ لوگوں کی کیوں لگ گئی قطار
کیوں پانچ سال بعد مری یاد آگئی
انتخابات اور مسلمان
کوئی مقصد بھی نہیں کوئی ارادہ بھی نہیں
آرزو ہے انھیں جمہور کی تائید ملے
بی جے پی کا انتخابی منشور ؟
سب کے ہے پیش نظر اب صرف وقتی فائدہ
اب اصولی دوستی ہے نہ اصولی دشمنی
تلگودیشم ۔ بی جے پی اتحاد
دُنیا میں بھی جنت وہ دکھانے کے ہیں ماہر
اور ہم بھی تصور کو سمجھتے ہیں حقیقت
مخلص سیاستدانوں کی کمی
خشک ہونٹوں سے ہوا کرتی ہیں میٹھی باتیں محسن
پیاس بجھ جائے تو لہجے بھی بدل جاتے ہیں
بی جے پی اور اقتدار کی لالچ
وہ تو تصورات میں ہم انہیں دیکھ چکے
چہرے پہ کوئی کام نہیں اب نقاب کا
بارک اوباما کا دورۂ سعودی عرب
ہر نظام ہوتا ہے ذہنیت پہ ہی قائم
شخصیت بدلنے سے فرق کچھ نہیں ہوتا
کرکٹ بورڈ صدارت میں تبدیلی
ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے
تم ہی کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے
نریندر مودی کی بوکھلاہٹ