پیاری چڑیا

کتنی پیاری چڑیا ہے یہ
پر آفت کی پُڑیا ہے یہ
کھائے سب کچھ آنکھ بچاکر
اُڑ جاتی ہے دانہ کھاکر
پھرتی ہے یہ ڈالی ڈالی
تنگ ہے اس سے باغ کا مالی
کرجاتی ہے کھیت یہ خالی
دانہ دُنکا اور ہریالی
پانی چونچ سے پیتی ہے یہ
پانی پی کر جیتی ہے یہ
اس کی ٹانگ میں باندھ کے دھاگہ
سونو اس کے پیچھے بھاگا
ننھی ننھی جان ہے اس کی
لیکن کیسی شان ہے اس کی

کیلکولیٹر کی ایجاد

بچو! کیلکولیٹر کی تاریخ بہت طویل ہے۔ شروع میں لوگ اپنی اُنگلیوں پر گن کر حساب لگاتے تھے لیکن پھر چین میں اباکس (Abacus) اور جاپان میں سوروبان بنایا گیا۔ اباکس دنیا کی سب سے پہلی ڈیوائس Device تھی جو چیزوں کا شمار (Count) کرتی تھی۔ یہ لکڑی کا ایک فریم (Frame) تھا جس میں بارہ راڈ لگے ہوتے تھے۔

کوئل کا گھر …!

ایک کوئل درخت کے نیچے بیٹھی سردی سے کپکپارہی تھی ۔ اتنے میں وہاں سے ایک کوے کا گزر ہوا ۔ کوئل کو بیٹھا دیکھ کر نیچے اُترا اور پوچھا ۔ بی کوئل یہاں بیٹھی ہو ؟

انسانی جسم کے اعضاء

٭ جسم کا مضبوط ترین حصہ دل ہے ۔
٭ ‘O’ گروپ کا خون سب کو دیا جاسکتا ہے ۔
٭ ایک دن میں ہمارے جسم سے 1200 تا 1500 گلین خون گذرتا ہے ۔
٭ انسانی جسم میں 206 ہڈیا ہوتی ہیں۔
٭ جسم میں دوسرے نمبر پر مضبوط ترین حصہ جبڑا ہے ۔
٭ انسانی بال ڈھائی ماہ میں تقریباً ایک انچ بڑھتے ہیں۔
٭ سب سے پہلے وٹامن ’ سی ‘ دریافت ہوا ۔

سستا بازار

جمعہ اور اتوار لگا ہے
سستا پھر بازار لگا ہے
ہاکر چیزیں بیچ رہے ہیں
اپنی جانب کھینچ رہے ہیں
پانڈا بھالو گڈا بھی ہے
چابی والا بڈھا بھی ہے
چین سے آئی چڑیا لے لو
ہانگ کانگ کی گڑیا لے لو
پھولوں کا گلدستہ بھی ہے
جیبوں والا بستہ بھی ہے
انجن دیکھو ریل بھی دیکھو
جادو کا یہ کھیل بھی دیکھو
لوڈو لے لو ویڈیو لے لو

کیا آپ جانتے ہیں!

بچو! انڈیکٹر نامی پرندہ گہرے رنگ کی فاختہ جیسا نظر آتا ہے اور گھنے جنگلوں میں پایا جاتا ہے ۔ جہاں شہد کے چھتوں کی بہتات ہوتی ہے ۔ یہ پرندہ شہد کی چھتوں کی تلاش میں آئے انسانوں کی رہنمائی کرتا ہے اور چھتوں تک انہیں لے جاتا ہے۔

جابر بن حیان علم کیمیاکا موجد

بچو! علم کیمیا کیمسٹری کی ترقی میں مسلمانوں نے بڑا حصہ لیا اور اس علم کو اتنی ترقی دی کہ سترہویں صدی عیسوی کے آخر تک مسلمان علم کیمیا کے ماہر تسلیم کئے جاتے تھے۔

انمول موتی

٭لوگوں سے کٹ کر زندہ تو بے شک رہا جاسکتا ہے مگر خوش نہیں۔
٭ اپنے گناہوں کا شمار نہ کرنے بیٹھو، کیونکہ جتنی دیر میں تم اپنے گناہوں کا شمار کروگے اتنی دیر میں تم کئی نیکیاں کرسکتے ہو۔
٭ اگر کسی سے محبت کرتے ہو تو اسے مت آزمانا، کیونکہ اگر وہ دھوکے باز یا بے وفا نکلا تو دکھ تمہیں ہی ہوگا۔
٭ جب سائل کو کچھ دو تو اس سے دعا کیلئے کہو۔

باہمی اتفاق میں خیر ہے …!

ایک شکاری نے دریا کے کنارے جنگل میں پرندے پکڑنے کیلئے جال بچھایا اور اس میں دانہ ڈال دیا ۔ پرندے دانہ چگنے کیلئے جیسے ہی نیچے آئے جال میں پھنس گئے ۔ اسی اثناء پرندوں نے باہمی کوشش سے آزاد ہونے کیلئے زور لگایا جال شکاری کے ہاتھ سے چھوٹ گیا اور پرندے جال سمیت فضاء میں اُڑ گئے ۔

وینس کی اہم خصوصیات کیا ہے؟

بچو!شمالی اٹلی کے ساحل کے پاس ایک سو بیس چھوٹے چھوٹے جزیرے ہیں۔ ان جزیروں پر جو مکان بنے ہوئے ہیں‘ انہوں نے مل کر ایک شہر کی صورت اختیار کرلی ہے ۔ اس شہر کا نام وینس ہے۔وینس شہر کو بسانے کیلئے پہلے سے کوئی منصوبہ تیار نہیں کیا گیا تھا‘ بلکہ ہوا یہ تھا کہ ان جزیروں پر جن لوگوں نے پناہ لی تھی وہ اپنے دشمنوں کے ڈر سے بھاگ آئے تھے۔

معلومات قرآن پاک

٭ قرآن پاک کے لفظی معنی’ تلاوت کیا گیا، کے ہیں۔
٭ قرآن پاک 23 سال اور چند ماہ کے عرصہ میں نازل ہوا۔
٭قرآن پاک کی سب سے بڑی سورۃ، سورۂ البقرہ ہے۔
٭ قرآن پاک کی سب سے چھوٹی سورۃ، سورۂ الکوثر ہے۔
٭ قرآن پاک کی 86 سورتیں مکتہ المکرمہ میں نازل ہوئیں۔
٭ قرآن پاک کی 28 سورتیں مدینۃ المنورہ میں نازل ہوئیں۔

نافرمانی کی سزا

اسد اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا ، اس لئے ان کی آنکھوں کا تارا تھا۔ وہ اپنے والدین سے اپنی ہر خواہش منوانا تھا۔ ایک مرتبہ اس نے اس بات کا مطالبہ کیا کہ وہ موٹر سائیکل چلائے گا۔ اس کے والدین نے اسے بہت سمجھایا کہ بیٹا! موٹر سائیکل خطرناک چیز ہے اور تم بھی ابھی چھوٹے ہو، اس لئے تم موٹر سائیکل نہیں چلا سکوگے۔

لطائف

٭ایک بے وقوف شخص اپنے ایک دوست کی طرف سے کھانے کی دعوت پر اس کے گھر پہونچا تو وہاں تالا لگا ہوا تھا اور دیوار پر لگے ہوئے کاغذ پر لکھا تھا ۔ میں نے تمہیں بے وقوف بنایا ہے ۔ اس نے اپنی جیب سے قلم نکالا اور لکھا ۔ مجھے ایک ضروری کام سے کہیں جانا تھا ۔ اس لئے آج تمہارے گھر نہیں آیا ۔

چُھٹّی

نہ بجلی نہ پانی نہ کولر یہاں پر
یہ گرمی کی چھٹی گزاروں کہاں پر؟
نہیں پیسے اتنے کہ کشمیر جاؤں
یا نینی کے تالوں پہ پکنک مناؤں
کروں تاج کے کیسے دِلکش نظارے؟
ادھورے ہیں اب تک میرے خواب سارے
اگر گھر میں کھیلوں تو سب ڈانٹتے ہیں
دَر و بام گھر کے مجھے کاٹتے ہیں
ہیں ماں باپ دِل میں یہ خدشہ سمائے
کہیں میرے بیٹے کو لُو لگ نہ جائے

اپنے بچے کا خوف دُور کریں

کھیل کا میدان ہو یا کلاس روم، جہاں بچے آپس میں کھیلتے ہیں، وہاں ان میں ہنسی مذاق ہوتا رہتا ہے اور بعض اوقات لڑائی جھگڑے کی نوبت بھی آجاتی ہے۔ کچھ بچے اس معاملہ میں حساس ہوتے ہیں اور وہ اپنے ساتھیوں کا ہنسی مذاق برداشت نہیں کرپاتے۔ اکثر ان بچوں کیلئے یہ بات سنگین نوعیت اختیار کرجاتی ہے۔ اس لئے جب بچے کھیل کود کر یا اسکول سے واپس گھر

لطائف

٭ دو بے وقوف بازار سے گذر رہے تھے کہ ان میں کسی بات پر لڑائی ہوگئی اور پولیس والے نے انہیں حوالات میں بند کردیا ۔ جیل میں بھی ایک بے وقوف مسلسل بولتا رہا تو دوسرا بولا : ارے نالائق چپ کر ۔ اب یہاں سے بھی نکلوائے گا ۔
٭استاد ( شاگرد سے ) : بتاؤجنگلات کسے کہتے ہیں؟شاگرد: جو جنگ لاتوں سے لڑی جائے ۔ اسے جنگلات کہتے ہیں ۔

بادشاہ اور کسان

قطب الدین ایبک شکار کرتے کرتے ایک کھیت میں جا پہنچا ۔ کھیت میں ایک کسان ہل چلا رہا تھا۔ قطب الدین ایبک نے اس سے پوچھا ۔ میرے وطن کے عظیم کسان تم اتنی محنت کر کے دن میں کتنی کمائی کرلیتے ہو۔

رنگ برنگے پھول

کچھ شوخ کچھ ارغوانی
کچھ ہلکے آسمانی
کچھ سرخ آگ جیسے
کچھ جیسے گدلا پانی
کچھ نیلے کچھ بسنتی
کچھ سبز اور دھانی
خوشبو سے بھرے ہیں
کچھ ہیں نرے سجیلے
چھوٹے ہیں ، کچھ بڑے ہیں
موتی سے کچھ جڑے ہیں
کچھ گھاس پر ہیں لیٹے
کانٹوں پہ کچھ پڑے ہیں
کچھ مسکرا رہے ہیں
کچھ منہ چھپا رہے ہیں