حضرت فضیلت جنگ علیہ الرحمہ کمالات کا مجموعہ
حافظ سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ
حافظ سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ
’’جواہر خمسہ‘‘ میں پانچ جواہر کی تلقین کی جاتی ہے اور بتایا جاتا ہے کہ ان جواہر کی حفاظت کا اہتمام کس طرح کیا جائے۔ یہ جواہر گویا سالک کا سرمایہ ہیں، جن کی حفاظت بہرحال ضروری ہے۔ خدا نخواستہ اگر ان کی حفاظت کا کماحقہٗ اہتمام نہ کیا گیا تو ان کے چوری ہو جانے کا شدید اندیشہ موجود رہتا ہے۔ ضروری ہے کہ سب سے پہلے ان جواہر کو اچھی طرح پر
حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، صدر مفتی جامعہ نظامیہ
سوال :کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ زوال کا وقت کب شروع ہوتا ہے ؟ پھر کتنی دیر کے بعد ختم ہوتا ہے ؟ اور زوال کے کتنی دیر بعد ظہر و جمعہ کی اذان دی جاسکتی ہے ؟ بینوا تؤجروا
اور کفار اہل ایمان کے بارے میں کہتے ہیں کہ اگر یہ (اسلام) کوئی بہتر چیز ہوتی تو یہ ہم سے سبقت نہ لے جاتے اس کی طرف، اور کیونکہ انھیں ہدایت نصیب نہیں ہوئی قرآن سے تو یہ اب ضرور کہیں گے کہ (جی) یہ تو وہی پرانا جھوٹ ہے‘‘۔ (سورۂ احقاف۔۱۱)
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کا ایک اہم اور نمایاں وصف آپﷺ کی اس دنیا سے بے رغبتی اور زہد و قناعت ہے۔ آپﷺ کا زہد ’’اضطراری‘‘ نہیں تھا، بلکہ وہ ’’اختیاری‘‘ تھا۔ فاقہ کشی آپﷺ کو غنا تونگری سے زیادہ پسند تھی۔ اسباب و وسائل کی آپﷺ کے پاس کمی نہیں تھی، مگر فطری طورپر آپ سادگی پسند تھے۔ جود و سخا اور داد و دہش کا یہ عالم تھ
درود شریف سے غفلت برتنا کتنی بڑی کوتاہی ہے، اس کا اندازہ حضرت عکب بن عجرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی حدیث شریف سے ہوتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم لوگوں سے فرمایا: ’’میرے پاس آجاؤ‘‘۔ ہم لوگ حاضر ہو گئے۔ جب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرمانے کے لئے منبر پر چڑھنے لگے اور پہلے درجہ پر قدم رکھ
پیران پیرحـضرت غوث پاک رحمۃ اللہ علیہ کی ذات گرامی اور ان کی با عظمت شخصیت کا تذکرہ کبھی تعارف کے لئے ہوتا ہے اور کبھی حصولِ سعادت کے پیش نظر۔ ظاہر ہے کہ اس پروانۂ شمع نور نبوت کی وہ عالمگیر ضیاباریاں، جن سے عالم اسلام کی روحانی بارگاہیں آج بھی منور ہیں،کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ آپ کی ولایت اس قدر مشہور اور مسلم الثبوت ہے کہ آپ کے
حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، صدر مفتی جامعہ نظامیہ
مفتی سید صادق محی الدین فہیمؔ
مولانا غلام رسول سعیدی
٭ عموماً خواتین تَرکاری وغیرہ کاٹتے ہوئے بے خیالی میں ہاتھ کاٹ لیتی ہیں اور بچے بچیاں بھاگ دَوڑ میں گرکر زخمی ہو جاتے ہیں، ایسے میں سورۂ طٰہٰ کی آیات ۱۰۵تا۱۰۷ رکابی پر سات بار لکھ کر روغن بنفشہ (جو دوا ساز کے پاس مل جاتا ہے) میں حل کرکے زخم پر لگائیں، ان شاء اللہ تعالیٰ بہت جلد آرام ہو جائے گا۔ بعد ازاں بچے ہوئے تیل کو شیشے میں محفوظ
انیس عائشہ
ارشاد رب العالمین ہے: ’’وہی اللہ ہے، جس نے رسول کو ضابطہ و ہدایت اور دین حق دے کر اس غرض سے بھیجا ہے کہ وہ ہر دین کے مقابلے میں اسے (پوری انسانی زندگی پر) غالب کردے‘‘۔ (سورۃ الصف۔۹)
جنت کے آٹھوں دروازوں سے داخلہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس مسلمان کے تین نابالغ بچے فوت ہو جائیں تو وہ اُس کو جنت کے آٹھوں دروازوں پر ملیں گے، جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے‘‘۔ واضح رہے کہ ’’جنت کے آٹھ دروازے ہیں‘‘۔
ابوزاہد شاہ سید وحید اللہ حسینی القادری الملتانی
(یاد کرواس وقت کو) جب سورج لپیٹ دیا جائے گا۔ اور جب ستارے بکھر جائیں گے۔ اور جب پہاڑوں کو اُکھیڑ دیا جائے گا۔ اور جب دس ماہ کی حاملہ اونٹنیاں ماری ماری پھریں گی۔ (سورۃ التکویر۔۱تا۴)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’تمہاری (دنیا کی) آگ دوزخ کی آگ کے ستر (۷۰) حصوں میں سے ایک حصہ ہے‘‘۔ عرض کیا گیا ’’یارسول اللہ!
۴۱؍ فروری کو دنیا کے مختلف ملکوں میں ویلنٹائن ڈے بنانے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، جو ’’یوم عاشقاں‘‘ سے موسوم کیا جاتا ہے، جس میں اجنبی لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے سے اظہار محبت کرتے ہیں اور پیار و محبت کی علامتوں پر مبنی تحائف کا تبادلہ کرتے ہیں اور بعض اپنی دانست میں اس دن کو یہ سمجھتے ہیں کہ محبت کرنے والے اس دن ایک دوسرے سے اظہار محبت
شرک
٭ کسی اور کو اللہ تعالیٰ کے برابر سمجھنا (یعنی اللہ کی ذات یا صفات یا استحقاق عبادت میں کسی اور کوشریک کرنا ) شرک ہے ۔
٭ شرک بہت بڑا گناہ ہے جس کا مرتکب (مشرک) کبھی بخشا نہ جائے گا بلکہ ہمیشہ دوزخ میں رہے گا۔
٭ شرک کی مختلف قسمیں ہیں یہاں چند عام فہم صورتیں بتادی جاتی ہیں :
٭ اللہ تعالیٰ کی ذات میں کسی اور کو شریک کرنے کی صورتیں
٭ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کے روبرو اِس عالم کے واقعات اورحالات برابر پیش نظر ہیں اور قرب و بُعد یکساں ہے۔ {مقاصدالاسلام حصہ ۱۰۔ ۱۰۹}
٭ اہل اسلام میں وہی لوگ بڑے درجے کے سمجھے جاتے ہیں جن کو نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ کمال درجہ کی محبت ہوتی ہے۔ {مقاصدالاسلام حصہ ۱۰۔ ۱۳۴}
تاریخ اسلام میں ہمیں ایسے متعدد بزرگ ملتے ہیں، جو ولایت کے اعلی ترین مقام پر پہنچے ہوئے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہمیں جو کچھ ملا ہے، وہ درود شریف کی وجہ سے ملا ہے‘‘۔ بہت سارے بزرگ ایسے ہیں، جو ولایت کے اعلی ترین مقام پر پہنچ کر کہتے ہیں کہ ’’ہمیں جو کچھ ملا ہے، وہ قرآن کی تلاوت کی وجہ سے ملا ہے‘‘۔ حدیث قدسی میں آیا ہے کہ اللہ تعالی فر