کمزوروں پر ظلم کرنا کوئی بہادری نہیں

سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ

اﷲ رب العزت کلام مجید میں ارشاد فرما رہے ہیں جس کا ترجمہ یہ ہے ’’اور آپ اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ روکے رکھیں جو صبح و شام اپنے پروردگار کی عبادت محض اس کی رضا جوئی کیلئے کرتے ہیں، اور کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کی آنکھیں ان سے تجاوز کرکے دنیاوی زندگی کی رونق کی طرف بڑھنے لگیں‘‘ {الکہف}

صفاتی تجلیات کا مشاہدہ

جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا، نہ درماندہ ہوئی چشم (مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم) اور نہ (حد ادب سے) آگے بڑھی۔ یقیناً انھوں نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ (سورۃ النجم۔ ۱۶تا۱۸)

رب تو سب کا ہے لیکن

نہ سنیں گے وہاں کوئی بیہودہ بات اور نہ جھوٹ۔ یہ بدلہ ہے آپ کے رب کی طرف سے بڑا کافی انعام۔ (سورۃ النبا۔۳۵،۳۶)

آپ کے رب کی طرف سے ان متقین کو یہ بدلہ ملے گا، یہ محض اللہ تعالی کا فضل و احسان ہوگا اور یہ اتنی وافر مقدار میں دیا جائے گا

دنیا داری سے بچو

حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دن مجلس نبویﷺ میں موجود صحابہ کرام سے) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ’’کیا کوئی شخص پانی پر اس طرح چل سکتا ہے کہ اس کے پاؤں تر نہ ہوں؟‘‘۔ صحابہ کرام