فضیلتِ حدیث
علامہ سید احمد سعید کاظمی
علامہ سید احمد سعید کاظمی
سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ
اﷲ رب العزت کلام مجید میں ارشاد فرما رہے ہیں جس کا ترجمہ یہ ہے ’’اور آپ اپنے آپ کو ان لوگوں کے ساتھ روکے رکھیں جو صبح و شام اپنے پروردگار کی عبادت محض اس کی رضا جوئی کیلئے کرتے ہیں، اور کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ کی آنکھیں ان سے تجاوز کرکے دنیاوی زندگی کی رونق کی طرف بڑھنے لگیں‘‘ {الکہف}
مولانا محمد فرید الدین نقشبندی قادری
مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
علامہ سید احمد سعید کاظمی
سید محمد افتخار مشرف
سید زبیرہاشمی، معلّم جامعہ نظامیہ
نحمدہٗ ونصلی و نسلم علی رسولہ الکریم: اما بعد
مولانا مفتی حافظ سید صادق محی الدین فہیم ؔ
مولانا مفتی حافظ سید صادق محی الدین فہیم ؔ
جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا، نہ درماندہ ہوئی چشم (مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم) اور نہ (حد ادب سے) آگے بڑھی۔ یقیناً انھوں نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں۔ (سورۃ النجم۔ ۱۶تا۱۸)
محمد قاسم صدیقی تسخیر
مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی
علامہ سید احمد سعید کاظمی
خورشید ربانی
سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ
مولانا مفتی حافظ سید صادق محی الدین فہیم ؔ
نہ سنیں گے وہاں کوئی بیہودہ بات اور نہ جھوٹ۔ یہ بدلہ ہے آپ کے رب کی طرف سے بڑا کافی انعام۔ (سورۃ النبا۔۳۵،۳۶)
آپ کے رب کی طرف سے ان متقین کو یہ بدلہ ملے گا، یہ محض اللہ تعالی کا فضل و احسان ہوگا اور یہ اتنی وافر مقدار میں دیا جائے گا
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دن مجلس نبویﷺ میں موجود صحابہ کرام سے) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا ’’کیا کوئی شخص پانی پر اس طرح چل سکتا ہے کہ اس کے پاؤں تر نہ ہوں؟‘‘۔ صحابہ کرام