ایک اور سر قلم …
بالائے طاق رکھ کے دواؤں کی شیشیاں
یادِ صحت میں روز مچلتا رہا مرض
ایک اور سر قلم …
بالائے طاق رکھ کے دواؤں کی شیشیاں
یادِ صحت میں روز مچلتا رہا مرض
ایک اور سر قلم …
سمجھ نہیں آتی ‘ وفا کریں تو کس سے کریں وصی
مٹی سے بنے یہ لوگ ‘ کاغذ کے ٹکڑوں پہ بک جاتے ہیں
مدرسوں کے تعلق سے زہر افشانی
عمر بھر ہم یوں ہی غلطی کرتے رہے غالب
دھول چہرے پہ تھی اور ہم آئینہ صاف کرتے رہے
نریندر مودی کا کلین انڈیا مشن
ہے دور مفادات پرستی کا جہاں میں
آفات سماوی ہیں سیاست کا کھلونا
کشمیر سیلاب ‘ راحت رسانی کی سیاست
اقوال دلفرب ہیں اعمال ہیں قبیح
دیکھو نہ صرف جبہ و دستار دوستو
عالم اسلام اور داعش
تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد بھی ماضی کے مہیب سائے منڈلاتے رہیں تو نئی حکومت کو اپنی کارکردگی کے مظاہرہ میں مشکل درپیش ہوگی۔ ٹی آر ایس حکومت نے نئی ریاست میں نیا اقتدار حاصل کرکے اپنے 100 دن مکمل کرلئے ہیں۔ اس کے ناقدین اور اپوزیشن نے حکومت کی کارکردگی کا تنقیدی جائزہ لیا ہے تو حکومت نے اپنے حصہ کے طور پر اب تک متوازن رول ادا کیا ہے۔ ک
کتنا مشکل ہے زندگی کا سبق
سر پہ جیسے تنی ہو سیفِ ادق
قانون اور شہریوں کے حقوق
ایک عالم ہے پریشان مصائب سے مگر
ان کو اس میں بھی سیاست ہی نظر آتی ہے
سیلاب قومی سانحہ
تیرا کوچہ نہ سہی ‘ دامن صحراہی صحیح
میری مٹی کمبخت کہیں ٹھکانے تو لگے
بی جے پی اور فرقہ پرستی
کیا شب ہوئی زمانے میں جو پھر ہوا نہ روز
کیا اے شبِ فراق تجھی کو سحر نہیں
اب القاعدہ کا شوشہ
گلشن میں کہیں فصل بہار آئی ہے شاید
پھر خار مغیلاں کی چبھن جاگ اٹھی ہے
دہلی میں تشکیل حکومت کی تیاری
داغ تھے چہرے پہ لیکن صاف آئینہ کیا
پھر نظر آئیں اگر جو داغ تو کس کا قصور
سی بی آئی کی امیج مشکوک
سیاست کی بنیاد بھی ہے تجارت
ہیں اس دور پر بس فسادات غالب
ہند ۔ جاپان تجارتی عزائم
ظلمتیں ہیں متحد اور منقسم ہے روشنی
بے بسی سے دیکھتے ہیں ظلمتوں کا رقص ہم
زعفرانی نعرے کی بدبختانہ مہم
نفرتوں کے سوداگر نفرتیں ہی بانٹیں گے
ہم نے بویا ہے کیکر آم کیسے پائیں گے
بی جے پی کی نفرت انگیز مہم
ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
ہو دیکھنا تو دیدہ دل وا کرے کوئی
فلسطینیوں کو مستقل راحت ضروری
دعویٰ پارسائی کا کررہے تھے جو کل تک
آج وہ چھپاتے ہیں داغ اپنے دامن کے
مرکزی وزراء کے سپوت
آپ کہتے ہیں پرایوں نے کیا ہم کو تباہ
بندہ پرور کہیں اپنوں ہی کا یہ کام نہ ہو
داغدار وزرا اور سپریم کورٹ رولنگ
سیاست کو مجرموں اور سزا یافتہ افراد سے پاک کرنے کی مہم ہندوستان میں وقفہ وقفہ سے موضوع بحث بنتی ہے لیکن اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوتا ۔ ہر مرتبہ اس سلسلہ میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے بیان بازیاں ہوتی ہیں اور ہر جماعت یہ ادعا کرتی ہے کہ سیاست کو جرائم سے پاک کرنے کے سلسلہ میں اس کی کوششیں سنجیدگی پر مبنی ہیں۔ تاہم سیاسی جماعتوں کے د
کیسے میں پہنچوں منزلِ ژرف و نگاہ تک
حائل ہے میری راہ میں دیوار جابجا
سیکولر اتحاد کی کامیابی