پیامِ قربانی
آج بھی ہو جو براہیم کا اِیماں پیدا
آگ کرسکتی ہے انداز گلستاں پیدا
پیامِ قربانی
آج بھی ہو جو براہیم کا اِیماں پیدا
آگ کرسکتی ہے انداز گلستاں پیدا
پیامِ قربانی
ہم ہی نہیں جہاں میں گرفتارِ رنج و غم
اس کے بھی دل کو شاید نہ چین و قرار ہے
ریڈیو سے خطاب
کتاب دل کا کوئی ورق بھی سادہ نہیں ہوتا
نگاہ اس کو بھی پڑھ لیتی ہے جو لکھا نہیںہوتا
سرکاری میڈیا کس ڈگر پر ؟
صفائی کی مہم بے شک بہت ہی خوب ہے لیکن
یہ بہتر تھا کہ قلب و ذہن کی تطہیر ہوجاتی
صفائی کیلئے ملک گیر سطح پر مہم
اگر تو چاہتا ہے کامرانی
ذرا قلب و نظر کو بھی وسیع کر
نریندر مودی کا دورہ امریکہ
یہاں کوتاہی ذوق عمل ہے خود گرفتاری
جہاں بازو سمٹتے ہیں وہیں صیاد ہوتا ہے
حماس ۔ فتح معاہدہ
جب ہوئی ان کو سزا تو یہ بھی ثابت ہوگیا
ہوگئی تاخیر لیکن زندہ ہے اِنصاف بھی
جئے للیتا کو سزا کا فیصلہ
کہاں سے لائیں گے چن کر نشاط کی کلیاں
ہمیں تو فکر ہے گلشن نیا بسانے کی
میک اِن انڈیا
سیاسی اعتبار سے اہمیت کی حامل ریاست مہاراشٹرا کی سیاست میں انتخابات سے پہلے ہی تبدیلیوں کا عمل شروع ہوچکا ہے ۔ یہاں گذشتہ ربع صدی سے شیوسینا ۔ بی جے پی کے مابین جو اتحاد تھا وہ ختم ہوگیا ہے تو دوسری جانب خودبرسر اقتدار اتحاد کانگریس ۔ این سی پی بھی ختم ہوگیا ہے ۔ اب مہاراشٹرا کی سیاست میں ایک ایسا دلچسپ موڑ آگیا ہے جہاں کوئی بھی جماع
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
منگلیان مشن کی کامیابی
ہوس نے ٹکڑے ٹکڑے کردیا ہے نوع انساں کو
محبت کی زباں بن جا اخوت کا بیاں ہوجا
دولت اسلامیہ اور عرب اتحاد
ائے رہرو فرزانہ رستے میں اگر تیرے
صحرا ہے تو آندھی ہو ، گلشن ہے تو شبنم ہو
چیف منسٹر ۔ اقدامات ضروری
خواب جب حقیقت سے ٹوٹ کر بکھرتے ہیں
دِل کے درد کا احساس جاں گداز ہوتا ہے
بلاول بھٹو کے سیاسی خواب
میرے ماضی کے زخم بھرنے لگے
اب پھر کوئی بھول کی جائے
مسلمانوں کی حب الوطنی اور مودی
دشمنوں سے دل لگایا کیجئے
غیر کو اپنا بنایا کیجئے
ہند ۔ چین تعلقات
یہ جانتے ہیں کہ تیری فطرت وفاسے ناآشنا ہے پھر بھی
تری طرف سے لگائے رہتے ہیں اپنے دل کو تسلیوں میں
مہاراشٹرا میں سینا ۔ بی جے پی تعلقات
لوک سبھا کے عام انتخابات کے بعد پہلے ضمنی انتخابات میں کانگریس پارٹی اور سماج وادی پارٹی کو اہم کامیابی ملی ہے، وہیں بی جے پی نے مغربی بنگال میں اچھا مظاہرہ کیا۔ ملک کی 9 ریاستوں کے 32 اسمبلی حلقوں کے نتائج میں بی جے پی کو 10، کانگریس کو 7 اور سماج وادی پارٹی کو 7 پر کامیابی ملی جبکہ تلگو دیشم، ترنمول کانگریس، اے آئی یو ڈی ایف اور سی پی آ
کشمیر : امداد میں امتیاز نہ ہو