بچوں کے سامنے لڑائی انھیں بگاڑنے کا اہم سبب!

والدین عام طور پر بچوں میں پائے جانے والے غصّے اور ان کی بدتمیزی کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں، لیکن شاید انھیں اس بات کا احساس بھی نہیں ہوتا کہ وہ خود اس بدتمیزی کی اصل وجہ ہیں۔ والدین کی لڑائیاں بچوں کے ذہن پرمنفی اثرات مرتب کرتی ہیں۔ ایسے جوڑے جو اپنے بچوں کی موجودگی کا احساس کئے بغیر ایک دوسرے کو بُرا بھلا کہنا شروع کردیتے ہیں، ان کے

لطائف

٭استاد : بچو اس شعر کا دوسرا مصرعہ بتاؤ،جس کھیت سے کسان کو میسر نہ ہو روزی ،شاگرد : اس کھیت میں فوراً ہی ٹیوب ویل لگادو۔
٭ استاد: کوئی مثال دو کہ سردیوں میں چیزیں سکڑتی کیوں ہیں اور گرمیوں میں پھیلتی کیوں ہیں ؟شاگرد : گرمیوں میں چھٹیاں پھیل کر ڈھائی مہینوں کی ہوتی ہیں اور سردیوں میں سکڑ کر پندرہ دن کی ہوجاتی ہیں ۔

لومڑی او ربلّی

ایک بلّی آبادی سے دور ایک جنگل میں رہتی تھی ۔ وہیں قریب ہی میں ایک لومڑی بھی رہتی تھی ۔ آتے جاتے اکثر ان کی ملاقات ایک دوسرے سے ہوجاتی تھی ۔ ایک دن جب سورج چمک رہا تھا اور خوب دھوپ نکلی ہوئی تھی ۔

پچھتاوے کا سودا…!

جنگل میں ایک مفت خورسِیَار رہتا تھا۔ مفت کا مال کھانے کے چکر میں وہ کسی سے کچھ بھی وعدہ کرلیتا تھا۔ وہ یہ بھی نہیں سوچتا تھا کہ بنا سوچے سمجھے وعدہ کرنے کا کیا نتیجہ ہوسکتا ہے۔ ایک بار چمپو بندر کی سالگرہ تھی۔اس نے مہمانوں کیلئے دوسری چیزوں کے علاوہ کھیر بھی بنائی تھی۔ سِیَار کوکھیر بہت پسند آئی تھی وہ جی بھر کر کھیر کھانا چاہتا تھا

انمو ل موتی

٭ غریب انسان کی دولت اعتبار، عزت اور تعلیم ہے، ان چیزوں کے ذریعے وہ شہرت بھی پالیتا ہے۔
٭ جو شخص اپنے مزاج کو سمجھتا ہے، وہ اپنے مسائل کا حل خود نکالتا ہے۔
٭ دنیا کا سب سے مشکل کام اپنی اصلاح اور سب سے آسان کام دوسروں پر نکتہ چینی کرنا ہے۔
٭ خدا کے حضور دعا مانگنا پریشانیوں کا سب سے بڑا حل ہے۔

خطرناک شرارت

یہ دونوں جب مل کر شرارتیں کرتے تو خدا کی پناہ۔ خالد نے عامر کو اپنے نئے منصوبے سے آگاہ کیا، عامر نے بھی فوراً ہی آمادگی ظاہر کردی شاید دونوں کو شرارتوں میں بڑا مزہ آتا تھا۔ خالد کے والدین کا معمول تھا کہ وہ کھانے کے بعد چہل قدمی کیا کرتے تھے خالد بھی اکثر ان کے ساتھ جاتا مگر آج اس نے امی ابو سے اپنے دوست عامر کے گھر جانے کی اجازت م

اقوال زریں

٭ہم دولت سے کتابیں حاصل کرسکتے ہیں مگر علم نہیں۔
٭ کتابیں انسان کی بہترین دوست اور مونس ہیں۔
٭ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کتابوں کے مطالعے نے انسان کو انسان بنا دیا۔
٭ جو شخص اچھی کتابیں پڑھنے کا شوق نہ رکھتا ہو وہ معراج انسانی سے گرا ہوا ہے۔
٭ بری کتابیں روح کو مردہ کردیتی ہیں۔
٭ اچھی کتاب بہترین تفریح کا ذریعہ ہے۔

بچوں کو کیسے پڑھائیں ؟

اکثروالدین کو شکایت رہتی ہے کہ بچے پڑھائی میں دلچسپی نہیں لیتے ۔ بچوں کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ پڑھائی مشکل ہے ۔ اساتذہ اپنی طرف سے اپنے فرائض پورے کر رہے ہوتے ہیں پھر کمی کہاں رہ جاتی ہے ۔ دراصل اساتذہ کا مخلصا نہ رویہ تعلیمی عمل کو موثر بناسکتا ہے ۔ لیکن اس بات سے بہت کم اساتذہ واقف ہیں ۔ ہمارے ہاں اسکولوں میں تعلیمی عمل کو موثر بنانے

سنگین غلطی

شرارتیں تو اس کی گھٹی میں پڑی ہوئی تھیں۔ گھروں کی دیواروں پر دوڑنا ، چھتوں پر چھلانگیں لگانا ، باغوں اور درختوں پر چڑھنا اور پھل توڑ لینا … غرض کسی لمحے نچلا ہی نہیں بیٹھتا تھا ۔ سب اسے چھلاوا کہتے تھے ۔ ایک دن اس کے ننھے دوستوں نے فیصلہ کیا کہ ایک میل دور گنّے کے کھیت میں جاکر خوب گنّے چوسے جائیں۔ سب دوست دوڑتے ، بھاگتے کھیت میں داخل

بچوں کو کیسے پڑھائیں ؟

والدین کو شکایت رہتی ہے کہ بچے پڑھائی میں دلچسپی نہیں لیتے ۔ بچوں کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ پڑھائی مشکل ہے ۔ اساتذہ اپنی طرف سے اپنے فرائض پورے کر رہے ہوتے ہیں پھر کمی کہاں رہ جاتی ہے ۔ دراصل اساتذہ کا مخلص رویہ تعلیمی عمل کو موثر بناسکتا ہے ۔ لیکن اس بات سے بہت کم اساتذہ واقف ہیں ۔ ہمارے ہاں اسکولوں میں تعلیمی عمل کو موثر بنانے کیلئے نئے

روزہ کشائی

رمضان المبارک کا مہینہ کیا آیا تھا، جنید جس کی عمر آٹھ سال تھی، گویا اس کے لیے عید سے پہلے عید آگئی تھی۔ گھر کے سب بڑے روزہ رکھتے تھے مگر اسے اس کی امی روزہ نہیں رکھنے دیتی تھیں۔ کہتیں تھیں تم ابھی چھوٹے ہو اور اسکول بھی جاتے ہو۔ مگر جب ان کے پڑوس میں اونچی بلڈنگ والے عزیز صاحب کے بیٹے عمیر نے، جو عمر میں جنید سے ایک سال بڑا تھا، روز

حلیم

پہلے ایک دیگچی میں ایک کیلو گوشت، ایک پیالی گھی یا تیل، دو کھانے کے چمچے ادرک لہسن کا پیسٹ، ایک چائے کا چمچہ پسا ہوا گرم مصالحہ، ایک کھانے کا چمچہ پسی ہوئی لال مرچ، تین عدد باریک کٹی درمیانی پیاز، ایک چائے کا چمچہ ہلدی، دیڑھ کھانے کا چمچہ پسا ہوا دھنیا اور حسب ذائقہ نمک ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔ اب دیڑھ کیلو کٹا ہوا گیہوں الگ دیگچی