سنہرے اقوال

پیسہ: پیسہ کہتا ہے مجھے حاصل کرو اور باقی سب بھلادو۔
وقت : وقت کہتا ہے میرے پیچھے چلو باقی سب کو بھلا دو۔
مستقبل :مستقبل کہتا ہے میرے لئے کوشش کرو باقی سب کو بھلادو۔
اللہ تعالیٰ: اللہ تعالیٰ کافرمان ہے کہ مجھے یاد رکھو میں سب کچھ تمہارے قدموں میں ڈال دوں گا۔

ترقی کا ہنر

کلاس روم میں سناٹا چھایا ہوا تھا۔ طلبہ کی نظریں کبھی استاد کی طرف اٹھتیں اور کبھی بلیک بورڈ کی طرف کیوں کہ استاد کے سوال کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا۔ سوال تھا ہی ایسا استاد نے کلاس روم میں داخل ہوتے ہی بغیر ایک لفظ کہے بلیک بورڈ پر ایک لمبی لکیر کھینچ دی۔ پھر اپنا رخ طلبہ کی طرف کرتے ہوئے پوچھا ’’تم میں سے کون ہے۔

نیک لڑکی

عائشہ بہت اچھی بچی تھی ۔ اس کی ایک بہت اچھی عادت تھی کہ وہ ہر معاملے میں غور و فکر کرتی تھی۔ ایک دن عائشہ اسکول سے تھکی ہوئی گھر آئی کیونکہ اس دن گرمی بہت زیادہ تھی لہذا وہ بے دھیانی میں گھر کا دروازہ بند کرنا بھول گئی اور اپنے کمرے میں جاکر بستر پر سو گئی ۔

کیا آپ جانتے ہیں!

ریسلنگ : ریسلنگ دنیا کا سب سے پرانا کھیل مانا جاتا ہے۔ اہرام مصر کی دیواروں پر بھی اس کھیل کی تصاویر نظر آتی ہیں۔ جن سے پتہ چلتا ہے کہ آج کے پہلوان جو داؤ پیچ دکھاتے ہیں وہ اس زمانے میں بھی آزمائے جاتے تھے۔ یعنی آج سے 5000 سال پہلے بھی ریسلنگ بہت ترقی یافتہ کھیل تھا۔ اس کے بعد یہ یونان میں کھیلا جانے لگا اور قدیم دور کے یونان میں یہ اتھیل

اقوال زریں

٭اخلاق کے موتی جہاں بھی دیکھو
انہیں اپنے دامن میں بھر لو ۔
علم سے محبت کرنا‘عقل سے محبت کرنا ہے ۔
٭جب غصہ تم پر غلبہ پائے تو خاموشی اختیار کرو ۔
٭ نعمتیں ان کو ملتی ہیں‘ جو نعمتوں کی قدر کرتے ہیں۔
٭ اعمال کے میزان میںجو چیز سب سے زیادہ بھاری ثابت ہوگی وہ حسن خلق ہے ۔

کیا بات ہے !

٭ مالک نے نوکر سے کہا: اس قدر مہنگائی ہورہی ہے اور تم نے پراٹھے میں اتنا زیادہ گھی ڈالا ہے۔ نوکر نے ہچکچاتے ہوئے کہا: معاف کیجئے گا مالک، غلطی سے میرا پراٹھا آپ کے پاس آگیا۔
٭ وکیل تم نے پولیس آفیسر کی جیب میں جلتی ہوئی سگریٹ کیوں رکھی؟ملزم جناب ! انہوں نے خود ہی کہا تھا کہ کام کروانا ہے تو پہلے میری جیب گرم کرو۔

اقوال زریں

٭ انسان خود غرض ہوجائے تو اچھے برے کی تمیز بھلا بیٹھتا ہے۔
٭ زیادہ بولنے والا انسان بے وقوف ہوتا ہے۔
٭ غرور عقل کیلئے آفت ہے۔
٭ ادب لوگوں کیلئے ڈھال ہے۔
٭ جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، اللہ اس کی مدد ضرور کرتا ہے۔
٭ جہالت زندوں کی موت ہے۔
٭ توبہ کرنا آسان ہے لیکن گناہ چھوڑ نا مشکل ہے۔

لطائف

٭ ایک قیدی کو دوسروں کے چیک پر ان کے جعلی دستخط کرنے کے الزام میں جیل لایا گیا تو جیلر نے اس کو مخاطب کرکے کہا: تمہیں کوئی نہ کوئی کام بھی کرنا پڑے گا، کیا تمہیں کوئی کام آتا ہے؟قیدی بولا: جناب! بس پریکٹس کے لئے دو دن کا وقت دے دیں۔ اس کے بعد میں جیل کے تمام افسران کے چیک سائن کردیا کروں گا۔

سنہری باتیں

٭خیالات کی جنگ میں کتابیں ہتھیار کا کام کرتی ہیں۔
٭ کسی کو اپنا کہنے سے پہلے سوچ لو کہ اپنائیت کا یہ عہد نبھا سکو گے ۔
٭ علم ایسا خزانہ ہے جس کی حفاظت کی ضرورت نہیں ہوتی۔
٭ دولت فرعوں کا ورثہ ہے اور علم انبیاء کا عطیہ ہے ۔
٭ دولت کی حفاظت تم کرتے ہو جبکہ علم تمہاری حفاظت کرتا ہے ۔

سال کی چال

جنوری ہے سال کا پہلا مہینہ اتنا سرد
کہر سے ہر سبز پتا ہوگیا ہے کتنا زرد
فروری دو جا مہینہ اس میں ہے میلہ بسنت
زور سردی کا گھٹے کہیے اسے پالا اڑنت
اس کے آگے مارچ دامن میں لئے باغ و بہار
پھول اور پتوں پہ بکھرا ہوا گلا البیلا نکھار
آئے گا اپریل تو موسم رہے گا خوش گوار
فصل گندم پک کے ہوجائے گی کٹنے کو تیار

بے رحمی کا انجام

گرمیوں کی تپتی دوپہر کا وقت تھا تمام جانور اور پرندے شدید گرمی سے بے حال تھے اور پیاس محسوس کررہے تھے ، جبکہ اسی گرمی میں ایک مرغی اپنے چوزوں کے ساتھ درخت کی چھاوں میں آرام سے بیٹھی تھی ۔ بچے دانہ چگ رہے تھے ۔ ایک مٹی کے بڑے پیالے میں ٹھنڈا پانی رکھا ہوا تھا۔

نرمی کے بغیر…

بچو! جو شخص نرمی سے محروم ہے وہ ہر بھلائی سے محروم ہے جو آدمی نرمی کا اندازاختیار کرے وہ ہر معاملے میں اور ہمیشہ کامیاب رہے گا ۔ کیونکہ کوئی شخص ایسے آدمی کا دشمن نہیں بنے گا ۔

نوکر کا علاج

کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک امیر آدمی اپنے ساتھیوں اور نوکروں چاکروں کے ساتھ کشتی میں بیٹھا دریا کی سیر کررہا تھا۔ شیخ سعدیؒ بھی ساتھ تھے۔ موسم ہوا، اچھا تھا۔ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا چل رہی تھی۔ کشتی میں بیٹھے ہوئے سب لوگ بہت خوش تھے مگر امیر کے ایک نوکر نے ان سب کی خوشی کا ناس کررکھا تھا۔

ڈائنوسار آگ برسانے لگا … !

ایک شہر میں ایک بوڑھا لکڑہارا رہتا تھا۔ اس کے سات بیٹے تھے ۔ لکڑہارا بہت بوڑھا ہوچکا تھا۔ ایک دن لکڑا ہارے نے اپنے بیٹوں کو بلایا اور کہا کہ بیٹو! آج شاید میرا آخری دن ہے میرے ملک کی حفاظت کرنا ۔ یہ کہہ کر بوڑھا دم توڑ گیا اور اس کے بعد وہاں ایک پری آکھڑی ہوئی ۔

آؤمعلومات حاصل کریں

٭ ہماری آنکھ میں تین جھلیاں ہوتی ہیں۔
٭ ہماری آنکھ مرنے کے بعد 23 منٹ تک زندہ رہتی ہے۔
٭ ہماری آنکھ کا وزن 7 گرام ہوتا ہے۔
٭ ہمارا دماغ مرنے کے بعد 10 منٹ تک زندہ رہتا ہے۔
٭ ہمارے جسم میں اتنی شکر ہوتی ہے کہ اس سے تین پیالی چائے بن جائے۔
٭ عام حالت میں ہم ایک منٹ میں 16 سے 18 بار سانس لیتے ہیں۔

قیمتی ہیرا

سلطان محمود غزنوی کا ایک خادم تھا جس کا نام ایاز تھا۔ اس کے دل میں ایاز کی قدر اپنے سب امیروں ، وزیروں سے زیادہ تھی۔ سلطان کے امیر، وزیر اور دوسرے درباری اس بات سے بہت جلتے تھے کہ سلطان ان سب کے مقابلے میں اپنے ایک معمولی خادم کی زیادہ عزت کرتا ہے مگر سلطان کے ڈر سے کچھ نہیں کہہ سکتے تھے۔ ہاں اس بات کا موقع ضرور ڈھونڈتے رہتے تھے کہ کسی

لطائف

٭ ایک بچے سے ’’ بھائی چارے ‘‘ کا جملہ بنانے کو کہا گیا تو اس نے کچھ یوں بنایا۔ جب کسی نے دودھ والے سے پوچھا کہ دودھ مہنگا کیوں بیچتے ہو تو وہ بولا ’’ بھائی چارہ بہت مہنگا ہوگیا ہے۔‘‘

اور طوطا اُڑگیا…

ایک دن وہ طوطے کو پھولوں کے پاس رکھ کر چلی گئی کہ اچانک ماریہ کے ’شش… شش…‘ کرنے کی آواز آئی تو سعدیہ باہر آئی اور پوچھا کہ کیا ہوا؟