گھریلوٹوٹکے
٭ اگر اپ کی ناک کے اِرد گِرد چشمہ لگانے یا کسی اور وجہ سے کالے نشان بن گئے ہیں تو انہیں مٹانے کیلئے کڑوے بادام لے کر اچھی طرح پیس لیں، پھر انہیں مطلوبہ جگہ لیپ کریں۔ چند ہی دنوں میں نشان مٹ جائیں گے۔
٭ اگر اپ کی ناک کے اِرد گِرد چشمہ لگانے یا کسی اور وجہ سے کالے نشان بن گئے ہیں تو انہیں مٹانے کیلئے کڑوے بادام لے کر اچھی طرح پیس لیں، پھر انہیں مطلوبہ جگہ لیپ کریں۔ چند ہی دنوں میں نشان مٹ جائیں گے۔
٭ باہمی اعتماد کی فضاء قائم کی جائے، شکوک و شبہات اور غلط فہمی و بدگمانی سے مکمل بچا جائے۔
٭ میاں۔ بیوی ایک دوسرے کی غلطیوں پر فوراً مواخذہ نہ کریں، بلکہ تنہائی میں ایک دوسرے کو سمجھائیں۔
٭ میاں۔ بیوی ہر معاملے میں اپنے آپ کو ایک دوسرے سے بہتر تصور نہ کریں۔
مچھلی انسانی صحت کیلئے بہت اہم غذا ہے ۔ اس میں بعض ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو کسی اور گوشت میں نہیں پائے جاتے ، مثال کے طور پر آئیوڈین ہے ۔ آئیوڈین انسانی صحت میں بہت اہم رول ادا کرتی ہے ۔ اس کی کمی سے ہارمونی نظام کا توازن بگڑسکتا ہے ۔
خدا کی اس تخلیق میں سب سے افضل انسان ہے جسے اشرف المخلوقات کا درجہ دیا گیا ہے اور اسی مخلوق کیلئے اس نے بطور تحفہ عورت کو تراشا۔ اپنے حُسن کو مزید اُجاگر کرنے کیلئے عورت نے نت نئے سونے اور چاندی کی دریافت کے بعد ان کے زیورات بھی استعمال کرنے شروع کردیئے۔ یہ تمام چیزیں یہ ظاہر کرتی ہیں کہ عورت کسی زمانے کی بھی ہو اور دنیا کے کسی بھی حص
گھر داری کے ہر معاملے میں آپ کی سلیقہ شعاری ہی کام آتی ہے۔ مثلاً آپ نے گھر کی صفائی ستھرائی تو کرلی لیکن گھر کی چیزوں کو ہی ترتیب سے نہیں رکھا تو بھلا پھیلی ہوئی چیزیں اور بکھرا ہوا گھر صفائی ستھرائی کا تاثر کیا پیش کرے گا۔ اس کے علاوہ لڑکیوں میں خاص طور سے اپنی چیزیں سنبھال کر رکھنے کی عادت نہیں ہوتی اور اپنی لاپرواہی کے باعث وہ کوئی
فاسٹ فوڈ کا بڑھتا ہوا رجحان بچوں اور نوجوانوں کو دمہ کا شکار بنارہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے تقریباً 50 لاکھ سے زائد بچے فاسٹ فوڈ کے استعمال کی وجہ سے غذائیت کی کمی کا شکار ہوگئے ہیں۔
ایک دور تھا جب خواتین کی اکثریت چائے نہ پینے کو ترجیح دیا کرتی تھی۔ پھر زمانہ بدلا تو کچھ خواتین بہت زیادہ چائے پینے لگیں اور کچھ خواتین نے چائے کی طرف دیکھنا بھی پسند نہ کیا۔ جو خواتین چائے پیتی تھیں وہ چائے کے نشے کی بے حد شوقین تھیں۔ انہیں کھانے کو تین وقت کچھ ملے نہ ملے مگر وہ چائے ضرور پیتی تھیں۔
فریدہ راج
ہمارے یہاں موجودہ معاشرے میں تاخیر سے شادی کرنے کا رحجان فروغ پارہا ہے ۔ تمام والدین کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی بیٹی کو کوئی برسر روزگار رشتہ ملے مگر ان کی توقع کے مطابق رشتہ ملنے میں بھی تاخیر ہوجاتی ہے ۔ شادیوں میں تاخیر کی ایک اہم وجہ لڑکا اور لڑکی دونوں کے والدین کے معیار اور حد سے بڑھی ہوئی توقعات اور امیدیں ہیں ۔
آج کل بہت سی ماؤں کا مسئلہ ہے کہ ان کا بچہ کچھ کھاتا ہی نہیں اپنے بچوں کے ہاتھوں بہت پریشان رہتی ہیں کہ نہ تو ان کے بچے وقت پر کھاتے ہیں نہ ہی غذائیت سے بھرپور غذا لیتے ہیں ۔
توہم پرستی‘ آج خواتین میں بگاڑ کا اہم سبب ہے اس سے زندگی گراں گذرتی ہے ‘قدیم زمانے میں جب کوئی بلی راستہ کاٹتی تو لوگ راستہ بدل دیتے تھے ۔
برتری حاصل کرنے کی خواہش انسان کی جبلت میں شامل ہے اور سچ پوچھئے تو یہ فطرت کی سب سے طاقتور اور مؤثر تحریک ہے۔ اگر یہ قابو میں رہے اور تعمیری مقاصد کے لئے وقف کردی جائے، تو وہ محرک اور قوت ہے جس نے عظیم انسان پیدا کئے۔
فریدہ راج
ماں ، بہو ، بہن ، ساس ، دیورانی یا بھابھی کے روپ میں عورت کتنی بھی بااختیار اور طاقتور ہو لیکن بیٹی ، عورت کا وہ روپ ہے جو ہر روپ پر بھاری ہے ، بیٹی کچھ بھی بن جائے وہ اندر سے بیٹی ہی رہتی ہے ! بیٹیوں کے بارے میں صحیح کہا گیا ہے کہ اول تو وہ رحمت بن کر گھر میں آتی ہیں ، پھر بیٹوں سے زیادہ والدین کی خدمت بھی بیٹیاں ہی کرتی ہیں ۔
ظاہری حسن اور خوبصورتی نہیں، دیدۂ زیب خد و خال نہیں بلکہ وہ خوبیاں جو انسان کے عمل سے ظاہر ہوتی ہیں، شخصیت کی اصل خوبصورتی ہیں۔ حسنِ سلوک، حسن کردار اور حسن عمل جو دوسرے انسانوں کو متاثر کرتا ہے، شخصیت کا حقیقی حصہ ہوتا ہے۔ دوسروں کو خوش رکھنا، دوسروں کی خدمت کرنا، دوسروں کے ساتھ بہتر سلوک کرنا، دوسروں کو حوصلہ دینا، دوسروں کے کام
’’زبان‘‘ کی صحت کا ایک زمانے میں اپنی صحت سے بھی زیادہ خیال رکھا جاتا تھا ۔ گھروں میں موجود بڑے اس بات پر بہت توجہ دیتے تھے کہ بچے کوئی لفظ غلط استعمال نہ کریں ۔ اس سے غیر محسوس طور پر درست زبان کی تربیت ہوتی رہتی تھی ۔
ایک مہربان اور پرشفقت باپ بچے کی شخصیت اور کردار کی تعمیر میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے۔مہربان مسکراہٹ، سرمئی مائل رنگ کے حامل بال، جھریوں سے بھرپور چہرہ … یہ پہچان اس شخصیت کی ہے جس کی اہمیت ہر فرد کی زندگی میں بنیادی قرار دی جاتی ہے۔