سر بوقت ِموت اپنا ، اُن کے زیر پائے ہے

محبت کا ایک سبب یہ بھی ہوتا ہے کہ کوئی ہم سے محبت کرتا ہو تو جواب میں ہم بھی اس سے محبت کرنے لگتے ہیں۔ ہم تو آج حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا دَم بھر رہے ہیں، لیکن چودہ سو برس پہلے خود حضورﷺ نے ہم سے اپنی محبت کا اعلان فرمادیا تھا۔ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کی موجودگی میں ایک مرتبہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم

وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَ شَرِّہٖ مِنَ اللّٰہِ تَعَالیٰ

تقدیر پر ایمان لانے کا بیان
٭ آنحضرت (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے اہلبیت یعنی آپ کی اولاد اور ازواج مطہرات (رضی اللہ تعالیٰ عنہن ) سب کے سب قابل احترام اور لائق تعظیم ہیں ۔
٭ اولاد میں سب سے بڑا رتبہ حضرت فاطمۃ الزھرا ء (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کا اور بیبیوں میں حضرت خدیجۃ الکبریٰ و حضرت عائشہ صدیقہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہما) کاہے۔

کربلا کے بعد

عابد علی خاں مرحوم ، بانی سیاست

نوٹ:۔ مرحوم عابد علی خاں صاحب کی ایک نایاب تحریر، جو ۶۲ برس قبل ’’سرفراز‘‘ لکھنؤ کے لئے لکھی گئی۔ یہ تحریر ڈاکٹر سید تقی عابدی کے ذاتی کتب خانہ ٹورنٹو( کناڈا) میں محفوظ ہے۔
٭٭٭

اسلامی معاشرہ ، ماضی و حال کے آئینے میں

اللہ تعالی نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ اگر انسان صحیح طور سے ان نعمتوں کا استعمال کرے تو وہ اپنے مقصد تخلیق کو حاصل کرسکتا ہے اور دنیا و آخرت میں کامیاب ہوسکتا ہے۔ اسلامی معاشرہ کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس کا ہر فرد آخرت کے لئے فکرمند اور وہاں کے لئے زیادہ سے زیادہ توشہ جمع کرنے میں سرگرم عمل رہتا ہے۔ وہ اللہ تعالیٰ کی جا

قرآن

پس (اے میرے ہم وطنو!) عنقریب تم یاد کرو گے جو میں (آج) تمھیں کہہ رہا ہوں اور میں اپنا (سارا) کام اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔ بے شک اللہ تعالی دیکھنے والا ہے (اپنے) بندوں کو۔ (سورۃ المؤمن۔۴۴)

حضرت امام زین العابدین رضی اﷲ عنہ

حبیب سہیل بن سعید العیدروس
اﷲ تعالیٰ نے سورۃ الأحزاب میں ارشاد فرماتا ہے: اے ( رسول صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم کے ) اہل بیت ! بیشک اﷲ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر قسم کے گناہ کا میل ( اور شک و نقص کی گرد تک ) دور کردے اور تمہیں ( کامل ) طہارت سے نوازکر بالکل پاک صاف کردے ۔ (سورہ احزاب ، آیت : ۳۲)

حضرت سید شاہ راجو محمد محمد الحسینی رحمۃ اللہ علیہ

حضرت سید شاہ یوسف محمد محمد الحسینی رحمۃ اللہ علیہ کی ولادت ۱۰۰۲ھ میں بیجاپور میں ہوئی۔ آپ کا لقب ’’راجو‘‘ تھا۔ ابتدائی تعلیم والد گرامی حضرت سید شاہ سفر اللہ حسینی رحمۃ اللہ علیہ کے زیر سایہ ہوئی۔ بہ عہد عبد اللہ قطب شاہ اپنے عم محترم حضرت سید شاہ اکبر حسینی قبلہ کے ہمراہ حیدرآباد تشریف لائے اور انھوں نے ہی آپ کو بیعت و خلافت سے

بابری مسجد کی بازیابی ثانوی مسئلہ

۶؍ دسمبر ۱۹۹۲ء کا دن جمہوریہ ہندوستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، جس میں شرپسند عناصر نے منظم سازش کے تحت مکمل سیکورٹی میں کھلے عام بابری مسجد کو شہید کردیا۔ یہ درحقیقت سنگھ پریوار کی منظم سالہا سال سے جاری جدوجہد کی بظاہر کامیابی تھی، جس کے دام فریب میں ہندوستان کے اکثریتی طبقہ کے جنونی افراد پھنس گئے۔ جمہوریت کی دہائی دینے والے

جہاں ہے تیرے لئے تو نہیں جہاں کیلئے

اس عالم میں اپنی رسالت کے کردار کو خود حضور سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مثال سے واضح فرمایا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’میری اس دعوت و ہدایت کی مثال جس کے ساتھ مجھے دنیا میں بھیجا گیا ہے، ایسی ہے جیسے ایک شخص نے آگ روشن کی۔ جب اس کی روشنی گردوپیش میں پھیلی تو پروانے اور کیڑے جو آگ پر گرا کرتے ہیں، ہر طرف سے امڈکر اس میں گرنے لگے۔ اسی