نبوت کی کرنیں
فاطمہ قریشی
جس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ چھوڑا تھا، اُس وقت یوں لگ رہا تھا کہ مکہ کی آبرو لُٹ گئی۔ پھر اس کے بعد کفار مکہ کے بڑے بڑے زعما میدانِ بدر میں فنا کردیئے گئے۔ ہر ایک کے دل میں انتقام کی آگ بھڑک رہی تھی۔ یہ آگ جلتی تو رہی، لیکن حق کی شمع روشن تر ہوتی رہی اور باطل روز بروز مٹتا رہا۔