نبوت کی کرنیں

فاطمہ قریشی

جس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ چھوڑا تھا، اُس وقت یوں لگ رہا تھا کہ مکہ کی آبرو لُٹ گئی۔ پھر اس کے بعد کفار مکہ کے بڑے بڑے زعما میدانِ بدر میں فنا کردیئے گئے۔ ہر ایک کے دل میں انتقام کی آگ بھڑک رہی تھی۔ یہ آگ جلتی تو رہی، لیکن حق کی شمع روشن تر ہوتی رہی اور باطل روز بروز مٹتا رہا۔

تقدیر پر ایمان لانے کا بیان

پانچ کلمے جو مشہور ہیں ان میں سے صرف پہلے یا دوسرے کلمے کو زبان سے پڑھ لینے اور اس کے معنیٰ کی دل سے تصدیق کرنے سے ایمان حاصل ہوجاتا ہے ۔ البتہ ان پانچ کلموں کو صبح و شام پڑھتے رہنے سے ایمان کو رونق و تازگی نصیب ہوتی ہے ۔ پانچ کلمے حسب ذیل ہیں :

اتباع اور اطاعت کا فرق

قرآن حکیم میں اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا: ’’ہم نے ہر رسول کو صرف اسی مقصد کے لئے بھیجا ہے کہ اذن خداوندی سے اس کی اطاعت کی جائے‘‘ (۴؍۶۴) یہ آیت کریمہ مقصد رسالت کو بالکل واضح کرکے ہر رسول کی بنیادی خصوصیت کو بیان کرتی ہے کہ رسول کی بعثت کا بنیادی مقصد اطاعت رسول ہے۔ اب ہم رسول پر ایمان لاتے ہیں تو اس ایمان میں پانچ باتیں لازماً شامل ہ

نکاحِ زانی از زانیہ

حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، صدر مفتی جامعہ نظامیہ

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید کے ہندہ سے ناجائز تعلقات قائم تھے اس اثناء میں ہندہ حاملہ ہوگئی اور حالت حمل میں زید نے ہندہ سے عقد کرلیا ۔ ایسی صورت میں شرعاً یہ عقد صحیح ہے یا کیا ؟

قرآن

تم سلامت رہو! (انھیں) یہ کہا جائے گا اپنے رحیم رب کی طرف سے۔ (سورہ یسین۔۵۸)

حدیث

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے (بارگاہ رسالت میں) حاضر ہوکر عرض کیا: ’’یارسول اللہ!

سلسلہ نقشبندیہ، مجدد الف ثانی کے ارشادات کی روشنی میں

تمام سلاسل میں سلسلہ عالیہ نقشبندیہ وہ واحد سلسلہ ہے، جو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ سے جاری و ساری ہے۔ قیوم زمانی، محبوب سبحانی، مجدد الف ثانی حضرت شیخ احمد سرہندی قدس سرہ العزیز مکتوبات شریف دفتر اول، حصہ چہارم، صفحہ ۲۲ پر رقمطراز ہیں: ’’اے برادر!

وَالْقَدْرِ خَیْرِہٖ وَ شَرِّہٖ مِنَ اللّٰہِ تَعَالیٰ تقدیر پر ایمان لانے کا بیان

٭ کوئی کیسا ہی اللہ کا پیارا ہوجائے لیکن کبھی اس سے فرائض شرعی ( نماز ‘ روزہ ‘ حج ‘ زکوٰۃ وغیرہ) معاف نہیں ہوسکتے ۔ نہ گناہ کی باتیں اس کیلئے جائز ہوسکتی ہیں ‘بلکہ جب تک ہوش و حواس درست ہیں شرع کا پابند رہنا فرض ہے ۔

نبی کی محبت بڑی چیز ہے

جنگ بدر کے بعد حضرت زید بن دثنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مشرکین نے دھوکہ سے گرفتار کرلیا۔ صفوان بن امیہ نے اپنے باپ کا انتقام لینے کے لئے انھیں خرید لیا۔ جب انھیں قتل کرنے کے لئے لے جایا گیا اور قتل کا تماشہ دیکھنے کے لئے مجمع لگا ہوا تھا تو ابو سفیان نے (جو اس وقت تک مشرف بہ اسلام نہیں ہوئے تھے) حضرت زید بن دثنہ سے کہا: ’’زید!

دانتوں اور سر کے درد کا مجرب عمل

محترم محمد رضی الدین معظم

٭ دانت صاف کرتے وقت بار بار ’’شَھیدٌ، شَھیدٌ‘‘ بولتے جائیں۔ مسواک کی عادت ڈالیں اور مسواک یا ٹوتھ پیسٹ کرتے وقت سورۂ انعام کی آیت ’’لکل نبائٍ مستقر وسوف تعلمون‘‘ بار بار پڑھتے رہیں۔ اس عمل کو عادت بنالیں، ان شاء اللہ تعالیٰ کبھی دانتوں میں درد نہیں ہوگا۔

قران

آپ (ان سے) پوچھئے کیا تم لوگ انکار کرتے ہو اس ذات کا جس نے پیدا فرمایا زمین کو دو دن میں اور ٹھہراتے ہو اس کے لئے مد مقابل۔ وہ تو رب العالمین ہے (اس کا مد مقابل کون ہوسکتا ہے)۔ (سورہ حم السجدہ۔۹)

حدیث

حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میت کے ساتھ (قبر تک) تین چیزیں جاتی ہیں، ان میں سے دو چیزیں تو (اُس کو اکیلا چھوڑکر) واپس آجاتی ہیں اور ایک چیز اُس کے ساتھ رہ جاتی ہے۔ چنانچہ اس کے متعلقین (جیسے اولاد، عزیز و اقارب، دوست و احباب اور جان پہچان کے لوگ) اور اس کے اموال (جیسے نوکر چاکر، پ