حضرت علی مرتضیٰ کا مقام و مرتبہ
مولانا غلام رسول سعیدی
مولانا غلام رسول سعیدی
مریم النساء
اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: ’’جس نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ برابر بھی بدی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا‘‘۔ (سورۂ زلزال)
جناب محمد رضی الدین معظم
٭ یرقان ہوتے ہی سورۂ بینہ (لم یکن الذین) لکھ کر گلے میں ڈالیں، بہت جلد فائدہ ہوگا۔ یہی سورہ بار بار پڑھ کر مریض پر دَم کریں اور پینے کی چیزوں پر دَم کرکے پلائیں، ان شاء اللہ تعالیٰ مرض جاتا رہے گا۔
٭ سورۂ طٰہٰ کی ابتدائی آٹھ آیات سات بار پڑھ کر سات روز تک صبح و شام دَم کریں، ان شاء اللہ تعالیٰ فائدہ ہوگا۔
مرسلہ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’روز جمعہ سے زیادہ بندگی اور عبادت والے دن میں نہ سورج طلوع ہوا نہ غروب ہوا (یعنی روز جمعہ عبادت و بندگی کے لئے ہر دن سے افضل و برتر ہے)‘‘۔ حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ کے نزدیک یوم جمعہ، یوم فطر سے بھی زیادہ افضل ہے‘‘۔
محمد قیام الدین انصاری کوثر
حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دربارِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم سے ’’سیف اللہ‘‘ (اللہ کی تلوار) کا خطاب مرحمت ہوا۔ آپ کی تلوار میں اتنی کاٹ تھی کہ جس پر پڑتی، وہیں ڈھیر ہو جاتا۔ تاریخ عالم آپ کے پائے کا ایک بھی جرنیل پیش کرنے سے قاصر ہے۔
سید محبوب قادری
تاکہ تم جم کر بیٹھو ان کی پیٹھوں پر پھر (دلوں میں) یاد کرو اپنے رب کی نعمت کو جب تم خوب جم کر بیٹھ جاؤ انپر اور (زبان سے) یہ کہو پاک ہے وہ ذات جس نے فرماں بردار بنادیا ہے اسے ہمارے لئے اور ہم اس پر قابو پانے کی قدرت نہ رکھتے تھے۔ (سورۃ الزخرف۔۱۳)
حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے دن ہر بندہ کو اسی حال پر اُٹھایا جائے گا، جس حال پر وہ مرا ہے‘‘۔ (مسلم)
اسلام کی انسانیت نواز اور مذہبی رواداری کا مغربی مفکرین و مؤرخین نے بھی اعتراف کیا ہے۔ مغربی مؤرخین میں تعصب، جانبداری اور اسلام سے متعلق ان کے دلوں میں نفرت و عداوت کا پہلو نمایاں طورپر نظر آتا ہے، تاہم ان میں چند ایسے بھی ہیں، جنھوں نے عصبیت اور جانبداری کو بالائے طاق رکھتے ہوئے حقیقت پسندانہ انداز میں اسلام کی وسعت نظری اور اسلا
اللہ تعالیٰ نے آپ کو ایسی عقل اور خوبیا ں عطا فرمائی تھیں جو آپ کے اس امتیاز کا باعث ہوئیں ۔ دوسرے یہ کہ آپ تصفیہ مقدمات میں نہایت غور و خوض سے کام لیتے ۔ پوری مثل خود معائنہ فرماتے ۔ جو نتیجہ اخذ کرتے اسی پر فیصلہ فرماتے تھے۔اس معاملہ میں کبھی آپ نے کسی کی سفارش قبول نہیں فرمائی۔ ایک مرتبہ آپ کے ایک دیرینہ مخلص دوست نے جو آپ کی
صحابۂ کرام، تابعین اور تبع تابعین رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نے ’’دعوتِ الی اللہ‘‘ کا فریضہ انجام دیا اور دونوں جہانوں میں سرخرو ہوئے اور آج ہم اس کام سے منہ موڑکر ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ قرونِ اولیٰ اور قرونِ وسطیٰ کے صوفیۂ کرام بھی یہی فرض انجام دیتے رہے اور اسی مشن کی وجہ سے بزرگی و تقدس کے اعلیٰ مدارج پر فائز ہوئے۔ امر ب
حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، صدر مفتی جامعہ نظامیہ
سوال :کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے ہندہ سے نکاح کرنے کے بعد اس کو اپنے نکاح میں رکھتے ہوئے ہندہ کی سگی خالہ خالدہ سے نکاح کیا اور دونوں کے درمیان صحبت بھی ہوئی۔
ایسی صورت میں شرعًا کیا حکم ہے ؟ بینوا تؤجروا
مفتی سید صادق محی الدین فہیمؔ
مولانا غلام رسول سعیدی
٭ ہمیشہ پانی پر ’’یاعظیم‘‘ ۲۱بار پڑھ کر دم کرکے پیتے رہیں، ان شاء اللہ تعالی فائدہ ہوگا۔
٭ سات بار بسم اللہ کے ساتھ سورہ فاتحہ پڑھ کر پانی پینے سے بھی فائدہ ہوگا۔
٭ سورہ یونس کی آیت ۵۷،۵۸ کو لکھ کر موسمبی کے رس میں حل کریں اور اس میں مصری ملاکر پی لیں، ان شاء اللہ تعالی درد شکم دور ہو جائے گا۔
نور ناصر
حبیب عبد الرحمن الحامد
قاری ایم ایس خان
شہباز عسکری
اور کسی بشر کی یہ شان نہیں کہ کلام کرے اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ (براہ راست) مگر وحی کے طورپر یا پسِ پردہ یا بھیجے کوئی پیغامبر (فرشتہ) اور وہ وحی کرے اس کے حکم سے جو اللہ تعالیٰ چاہے۔ بلاشبہ وہ اونچی شان والا، بہت دانا ہے۔ (سورۃ الشوریٰ۔۵۱)