طہارت و وُضو کا بیان

طہارت کی تعریف : طہارت کے معنیٰ پاکیزگی کے ہیں ‘اور اصطلاح شرع میں نجاست حکمی یا حقیقی سے پاک صاف ہونے کا نام طہارت ہے ۔

علم انسانی کی برتری

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’علم حاصل کرنے کے لئے اگر چین بھی جانا پڑے تو جاؤ‘‘۔ فنی اعتبار سے اس حدیث شریف کو خواہ کتنا ہی ضعیف قرار دیا جائے، مگر اس کے تاریخی حقائق بڑے چشم کشا اور بصیرت افروز ہیں۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ صرف بُعدِ مسافت کی وجہ سے آپﷺ نے چین کا ذکر فرمایا ہے، کیونکہ حجاز، ایشیا کے ایک سرے پر ہے تو

قبر کی حیثیت

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’یہ قبر انسان کے حق میں جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے یا جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے‘‘۔ قبر کا یہ گڑھا ان ہی لوگوں کے لئے جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہوگا، جو اس دار فانی کو اپنی آخری منزل نہیں سمجھتے اور نہ کبھی وہ نفس کے غلام بن کر رہے اور نہ ہی دنیا کی چمک دمک اور اس کی رنگ رلیوں

یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے

ابوزاہد شاہ سید وحید اللہ حسینی القادری الملتانی

بے راہ روی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں اسلامی تعلیمات کی نور افشانیاں اور ضیا پاشیاں بکھیرنا یقیناً محنت طلب اور صبر آزما مرحلہ ہے، جس کی راہ میں ہمیں پھولوں کی سیج سے زیادہ خاردار کانٹے، سنگین حالات اور پُرخطر ماحول کا سامنا کرنا پڑے گا۔

قران

میں قسم کھاتا ہوں روز قیامت کی اور میں قسم کھاتا ہوں نفس لوامہ کی (کہ حشر ضرور ہوگا)۔ (سورۃ القیامۃ۔۱،۲)

حدیث

حضرت مہاجر بن حبیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں عقلمند و دانشور کی ہر بات کو قبول نہیں کرتا (یعنی میرا دستور یہ نہیں ہے کہ عالم و فاضل اور عقلمند و دانا شخص جو بات بھی کہے، اس کو قبول کرلوں) بلکہ میں اس کے قصد و ارادہ اور محبت و نیت کو قبول کرتا ہوں (یعنی یہ دیک

شرعی احکام میں احتیاط کا لزوم

دین اسلام روئے زمین پر واحد حقیقی خدا کا مذہب ہے، جو تاقیامت اپنی آب و تاب کے ساتھ قائم و باقی رہے گا۔ حوادث دہر اور آفات و مصائب کی آندھیاں اس کی مضبوط بنیادوں کو متاثر نہیں کرسکتیں، اس کی بنیادیں حقائق و دلائل پر منحصر ہیں۔ اس میں فرسودہ اوہام، خیالات، من گھڑت کہانیوں اور من چاہی تاویلات کی قطعاً گنجائش نہیں۔ ہر دور میں باطل کے طوف

پانی کے مسائل مرسل :ابوذکوان

٭ اگر کنویں میں ایک بِلّی یا کبوتر یا ان کے برابر یا ان سے بڑا لیکن بکری سے چھوٹا کوئی جانور گر کے مرجائے یا مرا ہوا گر جائے مگر ابھی پھولا پھٹا نہ ہوتو اس صورت میں چالیس یا ساٹھ ڈول پانی نکالنے سے کنواں پاک ہوجائے گا اور اگر ایک چوہا یا اس کے برابر یا اس سے بڑا مگر بِلّی سے چھوٹا کوئی جانور گر کے مرجائے یا دو چوہے گر کے مرجائیں تو بیس ی

تعلیم و تعلم کی اہمیت

یہ بات بڑی عجیب سی لگتی ہے کہ وہ قوم جس کو اپنی فصاحت و بلاغت پر بڑا ناز تھا اور جو اپنے آپ کو سلیقہ گفتگو کی ماہر اور دنیا کی ساری قوموں کو گونگا سمجھتی تھی، اس میں لکھنے پڑھنے کا شدید فقدان پایا جاتا تھا۔ قریش جو سرزمین حجاز کا ایک بڑا اور ممتاز قبیلہ تھا اور ان کی زبان بھی ٹکسالی زبان سمجھی جاتی تھی، اس میں علامہ بلاذری کے مطابق صرف

صلاۃ التسبیح انفرادی طور پر پڑھی جائے

حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، صدر مفتی جامعہ نظامیہ

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ شب معراج کے موقع پر نفل نماز صلاۃ التسبیح کا باجماعت اہتمام کیا جائے تو بڑی تعداد میں اس نماز کو ادا کرکے ثواب حاصل کرنے کی توقع ہے۔ اس غرض سے صلاۃ التسبیح کا باجماعت ادا کرنا شرعا کیسا ہے ؟ بینوا تؤجروا

اللہ تعالیٰ کا ذکر

قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’جان لو کہ ذکر الہٰی سے قلب کو اطمینان حاصل ہوتا ہے‘‘۔ ایک مقام پر یہ بھی فرمایا کہ ’’تم میرا ذکر کرو، میں تمہارا ذکر کروں گا‘‘ یعنی بندہ اگر اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا چاہتا ہے یا یہ چاہتا ہے کہ رب العالمین اُسے فراموش نہ کرے تو پس بندے کو چاہئے کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ذکر سے غافل نہ ہو اور اُٹھت

حضرت امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ (۸۰ تا ۱۵۰ ہجری)

سید زبیر ہاشمی، مدرس جامعہ نظامیہ

ہم سب کے لئے بڑی خوش نصیبی کی بات ہے کہ آج ایک ایسی شخصیت کے متعلق پڑھنے کا موقع مل رہاہے کہ جس کو ساری دنیا سراج الائمہ، امام الائمہ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اﷲ کے نام سے جانتی ہے۔ آپ کے متعلق بہت ہی اختصار کے ساتھ تحریر کیا جائیگا تاکہ ہم اس کو ذہن نشین کرلیں۔