محنت و مشقت کی برکات
سید محمد افتخار مشرف
سید محمد افتخار مشرف
محمد قیام الدین انصاری
مفتی شکیل احمد قاسمی
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ احد میں حضرت عبد اللہ بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قیادت میں پچاس جوانوں کو ایک درّہ پر کھڑا کردیا اور فرمایا کہ ’’فتح ہو یا شکست، تم اس جگہ کو نہ چھوڑنا‘‘۔ جب اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح عطا کردی اور مسلمانوں نے کفار کے چھوڑے ہوئے مال کو اکٹھا کرنا شروع کردیا تو حضرت عبد اللہ بن جبیر کے بع
سوال : ایک شخص جو کہ زندگی تمام شراب خوری، گالی گلوج و بد کلامی میں رہا اور بے نمازی تھا اور کچھ باتوں کو رموز و اسرار کی طرف منسوب کرتا تھا اس کی وفات کے بعد مزار بناکر عرس شریف منایا جاتا ہے اس کے متعلق شریعت کا کیا حکم ہے۔ مریدین جو بے نمازی اور غیر شرعی اعمال کے مرتکب ہوتے ہیں، نصیحت کی جائے ؟
محمد نعیم اللہ ، پرانا پل
مرسل : ابوزہیر
فرض ہے : نماز کیلئے ( خواہ نماز فرض ہو یا نفل ‘ واجب ہو یا سنت‘ نماز جنازہ ہو یا سجدہ تلاوت ) ‘ بلا غلاف قرآن شریف چھونے کیلئے ۔
واجب ہے : کعبہ کے طواف کیلئے ۔
سنت ہے : غسل سے قبل۔
بربادی ہے (ناپ تول میں) کمی کرنے والوں کے لئے‘‘۔ (سورہ مطففین۔۱)
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ (ایک مرتبہ) رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم بکری کے ایک ایسے مردہ بچہ کے پاس سے گزرے، جس کے کان بہت چھوٹے تھے یا گٹے ہوئے تھے، یا اس کے کان تھے ہی نہیں۔ چنانچہ آپﷺ نے (اس کو دیکھ کر صحابہ سے) فرمایا کہ ’’تم میں ایسا کوئی شخص ہے، جو اس (مردہ بچہ) کو ایک درہم کے عوض لینا پسند کرے؟‘‘۔ صحابہ کرام نے ع
ہم میں سے ہر شخص عالمی سطح پر مسلمانوں کی زبوں حالی اور بے وقار زندگی کے بارے میں فکر مند ہے۔ تعلیمی انحطاط اور معاشی پستی نے مسلمانوں کو انسانی سماج کی نظروں سے گرادیا ہے۔ وہ اپنے ہم زمانہ افراد کے ساتھ شانہ بہ شانہ چلنے کے اہل نہیں رہے۔ غیر مسلم، مسلمانوں کی ہم نشینی پر فخر کرنا تو درکنار، غیر مسلم اپنی محفل میں عزت و احترام دینے تی
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’وہ اللہ ہی تو ہے، جس نے تمہارے لئے سمندر کو مسخر کردیا، تاکہ اسکے حکم سے اس میں کشتیاں چلیں اور تم اس کا فضل تلاش کرو اور شکر گزار رہو۔ اس نے زمین و آسمان کی تمام چیزوں کو تمہارے لئے مسخر کردیا۔ سب کچھ اپنی طرف سے، اس میں غور و فکر کرنے والوں کے لئے بڑی نشانیاں ہیں (سورۂ جاثیہ) نیز فرمایا: ’’کیا تم دیکھتے نہ
حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین ، صدر مفتی جامعہ نظامیہ
سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ زید نے اپنی پہلی بیوی کے انتقال کے بعد دوسرا نکاح ہندہ سے کیا جو ملازمت کرتی ہے۔ اب زید کا ادعا ہے کہ اس (زید) کی کمائی میں بیوی کا کوئی حق نہیں اور بیوی کی کمائی میں اس (زید) کا حق ہے۔ شرعاً کیا حکم ہے ؟
مفتی سید صادق محی الدین فہیمؔ
قرآن پاک میں فرمایا گیا: ’’اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں سے ان کی جانوں اور مالوں کو جنت کے بدلے میں خرید لیا ہے‘‘ (التوبہ۔۱۱۱) جب ہم اللہ تعالی سے اپنی جان اور مال کے بدلے میں جنت کا یہ سودا کرچکے ہیں تو یہ جان اور مال اب ہماری ملکیت نہیں رہے۔ اب اس جان و مال پر ہمارا قبضہ اور تصرف نہیں رہا، اب ہم آزاد نہیں، بکے ہوئے ہیں۔ اپنے نہیں اس کے ہی
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر تم ایک بھی آیت جانتے ہو تو دوسروں تک پہنچادو‘‘۔ دسروں تک دین کی بات پہنچانے، ماحول کو پاکیزہ بنانے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن میں اپنا حصہ ادا کرنے کی بہت اہمیت ہے۔ اگر کسی نے ایک بھی آیت یا حدیث لوگوں تک پہنچائی تو آخرت میں اس کو اس کا اجر ملے گا۔
قاری محمد مبشر احمد قادری
حافظ محمد یعقوب علی خاں
جناب محمد رضی الدین معظم
٭ طلوع آفتاب کے وقت باوضوء گیارہ بار سورۂ کافرون پڑھ کر خوب دعا کریں، ان شاء اللہ تعالیٰ کامیابی ملے گی۔
٭ سورۂ انبیاء کی آیات ۶۹،۷۰ چالیس روز تک چالیس بار پڑھ کر دعا کرتے رہیں، ان شاء اللہ تعالیٰ ضرور کامیابی ملے گی۔
کتنے دل اس روز (خوف سے) کانپ رہے ہوں گے، ان کی آنکھیں (ڈرسے) جھکی ہوں گی۔ کافر کہتے ہیں کیا ہم پلٹائے جائیں گے اُلٹے پاؤں (یعنی جب) ہم بوسیدہ ہڈیاں بن چکے ہوں گے۔ (سورۃ النازعات۔۸تا۱۱)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دن) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے (صحابہ کرام سے) پوچھا کہ کیا تم نے کسی ایسے شہر کے بارے میں سنا ہے، جس کے ایک طرف سمندر ہے اور ایک طرف جنگل؟۔ صحابہ کرام نے عرض کیا کہ ’’ہاں یارسول اللہ!