قران

اور بلا شبہ مذاق اُڑایا گیا رسولوں کا آپ سے پہلے، پھر گھیر لیا انھیں جو مذاق اُڑاتے تھے رسولوں کا اس چیز نے، جس کے ساتھ مذاق اُڑایا کرتے تھے۔ آپ فرمائیے سیر کرو زمین میں پھر دیکھو کیسا ہوا انجام (رسولوں کو) جھٹلانے والوں کا ۔(سورۃ الانعام۔۱۰،۱۱)

جہاد عشقی اور اسلامی نقطۂ نظر

اسلام ایک پاکیزہ اور جامع مذہب ہے، اس کے اصول و قواعد، ضوابط و قوانین مرتب و مدون ہیں۔ اسلامی تعلیمات روز روشن کی طرح عیاں و بیاں ہیں۔ یہ ایک کھلی کتاب ہے، جس کا ایک ایک ورق اور ایک ایک صفحہ جلی حروف میں مکتوب ہے، جس میں نہ کوئی ابہام ہے اور نہ ہی کوئی پوشیدگی۔ ہر دور میں اسلام کی روشنی کو مدھم کرنے کے لئے اعتراضات کے کہر کی پے در پے چا

حج کی روانگی یا خوشی کے موقع پر گلپوشی یا دعوت کا اہتمام کرنا

حضرت مولانامفتی محمد عظیم الدینمفتی جامعہ نظامیہ

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ کسی خوشی کے موقع پر یا کسی کے حج کی روانگی کے وقت گلپوشی کرنا یا دعوت کا اہمتام کرنا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟

صحابہ اور اہل بیت اطہار ث کا ادب عین ایمان ہے

سید زبیر ہاشمی ، معلّم جامعہ نظامیہ

اگر صحابہ کرام اور اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم کے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق پر غور کیا جائے تو یہ معلوم ہوگا کہ دونوں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر کسی بھی موقع پر جان قربان کرنے سے گریز نہیں کئے۔

قران

اگر تو عذاب دے انھیں تو وہ بندے ہیں تیرے اور اگر تو بخش دے ان کو تو بلاشبہ تو ہی سب پر غالب ہے (اور) بڑا دانا ہے۔ (سورۃ المائدہ۔۱۱۸)

حدیث

حضرت عمرو بن شعیب رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اس امت کی پہلی نیکی یقین کرنا اور زہد اختیار کرنا ہے اور اس امت کا پہلا فساد بخل اور دنیا میں باقی رہنے کی آرزو کو دراز کرنا ہے‘‘۔ (بیہقی)

مسلم معاشرہ میں باہمی قتل و خون کی بہتات

انتہائی تعجب خیز صورت حال ہے کہ ہفتہ عشرہ میں شہر حیدرآباد میں متعدد باہمی قتل و خون کے واقعات رونما ہوئے اور وقفہ وقفہ سے قتل و خون کا سلسلہ مسلم معاشرہ میں بڑھتا جا رہا ہے۔ حیوانیت و بہیمیت کی انتہا ہے کہ ایک مسلمان نفرت و عداوت، غیظ و غضب اور جوش انتقام میں انسانیت کے سارے حدود سے تجاوز کرتا جا رہا ہے۔ اس کے پاس نہ انسانیت رہی اور ن

منتخب فتاوي

حضرت مولانامفتی محمد عظیم الدینمفتی جامعہ نظامیہ

نفقۂ ناشزہ {نافرمان}
سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ ہندہ اپنے شوہر کی مرضی کے خلاف بلا اجازت اپنے میکہ چلی گئی ۔ ایسی صورت میں کیا ہندہ اپنے ماں باپ کے گھر رہ کر نفقہ پانے کی مستحق ہے ؟ بینوا تؤجروا