تقویٰ کیا ہے؟
مریم النساء
مریم النساء
نازیہ عشرت
اللہ تعالیٰ نے انسان کے بارے میں فرمایا کہ ’’وہ بڑے خسارے میں ہے، سوائے ان کے جو ان چار خصوصیات کے حامل ہیں: (۱) ایمان لانے والے (۲) نیک عمل کرنے والے (۳) ایک دوسرے کو حق کی نصیحت کرنے والے اور (۴) صبر کی تلقین کرنے والے‘‘۔ (سورۃ العصر)
مکہ میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے متعدد جاں نثار موجود تھے، لیکن جب آپﷺ نے سفر ہجرت کا قصد فرمایا تو رفاقت کے لئے نگاہِ انتخاب صرف حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر پڑی۔ اس موقع پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے دو غلام حضور کی خاطر جانوں کو خطرے میں ڈالے ہوئے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بسترِ رسالت پر کفار کے نرغے میں ت
سید زبیر ہاشمی، معلم جامعہ نظامیہ
سید وحید اللّٰہ حسینی القادری الملتانی
محترم محمد رضی الدین معظم
پروفیسر اختر الواسع
مرسل: سید عبید اﷲ
حضرت مولانا مفتی محمد عظیم الدین (صدر مفتی جامعہ نظامیہ)
سید زبیر ہاشمی، مدرس جامعہ نظامیہ
مفتی محمد عبدالمغنی مظاہریؔ
قاری محمد مبشر احمد رضوی القادری
غریب و سادہ و رنگیں ہے داستانِ حرم
نہایت اس کی حسین ابتدا ہے اسماعیل
حافظ محمد یعقوب علی خاں
قربانی، قرب خداوندی کا ذریعہ، اسلام کی نشانیوں میں سے ایک نشانی اور اللہ تعالیٰ کے خلیل و حبیب علیہما الصلوۃ والسلام کی مشترکہ سنت بھی، نیز ابوالانبیاء حضرت سیدنا ابرایم خلیل اللہ علیہ السلام اور آپ کے فرزند ارجمند حضرت سیدنا اسماعیل علیہ السلام کی عظیم یادگار ہے۔
مولوی محمد مستان علی قادری
حافظ سید شاہ مدثر حسینی
محمد بدیع الدین نقشبندی
آپ فرمائیے بے شک مجھے پہنچا دیا ہے میرے رب نے سیدھی راہ تک، یعنی دین مستحکم (جو) ملت ابراہیم ہے جو باطل سے ہٹ کر صرف حق کی طرف مائل تھے اور نہیں تھے وہ مشرکوں سے۔ آپ فرمائیے بے شک میری نماز اور میری قربانیاں اور میرا جینا اور میرا مرنا (سب) اللہ کے لئے ہے جو رب ہے سارے جہانوں کا۔ نہیں کوئی شریک اس کا اور مجھے یہی حکم ہوا ہے اور میں سب سے پ
حضرت محمد بن ابو عمیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’اگر کوئی بندہ اپنی پیدائش کے وقت سے بڑھاپے میں مرنے تک (اپنی پوری اور طویل زندگی کے دوران) صرف خدا کی طاعت و عبادت میں سرنگوں رہے تو وہ بھی (اس (قیامت کے) دن (عمل کا ثواب دیکھ کر) اپنی تمام طاعت و عبادت کو بہت کم جانے گا اور یہ آرزو کرے گا کہ کاش!
ذوالحجہ کے مبارک و مقدس مہینہ میں اسلام کا ایک مہتم بالشان رکن فریضۂ حج ادا کیا جاتا ہے۔ حجاج کرام اس ماہ کی ۹؍ تاریخ کو میدانِ عرفات میں وقوف کے ذریعہ مناسکِ حج کا رکن اعظم ادا کرتے ہیں۔ پھر دوسرے دن دسویں تاریخ کو شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد بارگاہ الہٰی میں قربانی پیش کرتے ہیں اور یہ سلسلہ تین دن تک جاری رہتا ہے۔ اسی طرح ساری دن
پروفیسرسید عطاء اللہ حسینی قادری الملتانی