گورنرس اور مرکزی حکومت
سیاست ہوگئی اب اِس قدر اخلاق سے عاری
اقتدار ملتے ہی انتقام اُبھر آیا
گورنرس اور مرکزی حکومت
سیاست ہوگئی اب اِس قدر اخلاق سے عاری
اقتدار ملتے ہی انتقام اُبھر آیا
گورنرس اور مرکزی حکومت
دستور بالاتر ہے سیاست سے دوستو
تسکین انا کے لئے کھلواڑ نہ کرو
گورنروں پر دباؤ
آگ بھی اس نے ہی لگائی ہے اور خود ہی بجھانے دوڑا ہے
دشمنی ہے کہ یہ ہے ہمدردی کچھ سمجھ میں ہمیں نہیں آتا
وزیردفاع کا دورہ ٔوادی کشمیر
گزشتہ جنگ میں پیکر جلے مگر اس بار
عجب نہیں کہ یہ پرچھائیاں بھی جل جائیں
عراق کی صورتحال
شب کی آغوش میں پوشیدہ اُجالے کا پیام
کس بے تاب تمنا کا اشارہ ہوگا
تلنگانہ میں برقی بحران
گفتار سے کردار ہم آہنگ نہیںہے
شاید ہے یہی عصری سیاست کا تقاضہ
مودی ۔ نواز شریف مراسلت
بزم میں جام اپنے حصہ کا اٹھا لایا میں خود
لوگ سوچا ہی کئے اپنی ابھی باری نہیں
گورنر تلنگانہ کا خطبہ
ہر سال یہی کہتے ہیں گلشن کے نگہباں
امسال نہیں فصل بہار اب کے برس ہے
صدرجمہوریہ کا خطاب
جوش و جذبہ سے کچھ نہیں حاصل
مصلحت ہے مصالحت کرلو
چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کا دورۂ دہلی
جب جیب میں پیسے بجتے ہیں‘جب پیٹ میں روٹی ہوتی ہے
اُس وقت یہ ذرہ ہیرا ہے‘اُس وقت یہ ذرہ موتی ہے
معیشت کااستحکام ضروری
ہندوستانی جمہوریت ہو یا دُنیا کے کسی بھی جمہوری ملک میں اہم کوئی سیاسی پارٹی اور گروپ ، ایک خاندان کی قیادت، اقرباء پروری کی سیاست کو ترجیح دیتا ہے تو اس میں نقص نکالنے کی اجازت بھی اس جمہوریت کے طفیل کا حصہ ہے۔ ہندوستان میں ماں ۔ بیٹے کی سیاست کے خلاف مہم چلانے والی بی جے پی اور اس کے لیڈر نریندر مودی نے عوام کا ذہن تبدیل کرایا تو وہ
انسان دم بخود ہے تماشوں کے درمیاں
جمہوریت کا ناچ ہے لاشوں کے درمیاں
بشار الاسد کا انتخاب اور مغربی ممالک
فرقہ پرستوں کی کارستانیاں
ایک اک نقش مجھ میں روشن ہے
ایک چٹان بن کے آیا ہوں
چندرشیکھر راؤ ۔ مبارک باشد
ایک اک نقش مجھ میں روشن ہے
ایک چٹان بن کے آیا ہوں
چندرشیکھر راؤ ۔ مبارک باشد
مرکز میں بی جے پی کی حکومت اور اس کی تنگ نظر قیادت کوئی نہ کوئی بھیانک قومی سنگین مسئلہ کھڑا کرے گی۔ اس کے آتے ہی چھوٹے چھوٹے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ نریندر مودی کی قیادت میں آر ایس ایس، شیوسینا اور دیگر ہندوتوا طاقتوں کو اپنے طرز کی سیاست اور کام کاج کرنے کی کھلی چھوٹ ملے گی۔ وزیر فروغ انسانی وسائل کی حیثیت سے بی جے پی راجیہ سبھا رکن