عصمت ریزی کے کیس میں پروڈیوسر کریم مورنی نے حیدرآباد پولیس کے آگے خود سپردگی اختیار کی

حیدرآباد۔ایکٹنگ کی دنیا میں قسمت آزمانی کی کوشش کرنے والی اداکارہ کے ساتھ عصمت ریزی کے واقعہ میں ملوث فلم میکر کریم مورنی کی حیدرآباد ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئی قبل ازگرفتار ی ضمانت کو سپریم کورٹ سے مسترد کردئے جانے کے بعد ایک روز قبل رات کو بالی ووڈ کے پرڈویوسر کریم مورانی نے حیدرآباد پولیس کے آگے خودسپردگی اختیار کی ہے۔

پولیس افیسر نے کہاکہ تلنگانہ کے حیدرآباد میں خودسپردگی اختیار کرنے سے قبل ہی پولیس نے مورانی کو گرفتار کرلیاہے۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس ( ایل بی نگر) ایم وینکٹیشوار راؤ نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ ’’ مورنی حیات نگر پولی اسٹیشن میں آدھی رات کے قریب پیش ہوا ہے۔

ضابطے کی تکمیل کے بعد ہفتہ کے روز اس کو عدالت میں پیش کیاجائے گا‘‘۔بالی ووڈ پرڈیوسر جس نے دامنی‘ راجہ ہندوستانی‘ را ون‘ اور چینائی ایکسپریس جیسے فلموں میں سرمایہ کاری کی ہے کہ ہفتہ کے روز عدالت میں پیش کیاگیا۔

قبل ازیں5ستمبر کو عدالت نے ضمانت قبل ازگرفتاری کو نامنظور کرتے ہوئے مورانی کی گرفتاری پر زوردیاتھا۔ مبینہ طور پر یہ کہا جاتا ہے کہ مورانی نے دہلی کی رہنی والی ایک خواتین جو فلموں میں کام کرنے کی خواہش مند ہے کہ ساتھ متعدد مرتبہ عصمت ریزی کی گھناونی حرکت کی ہے‘ اور جولائی 2015اور جنوری 2016کے درمیان میں اس کی برہنہ تصوئیریں بھی کھینچی تھی۔

اسی سال جنوری میں مذکورہ عورت جس کی عمر پچیس سال بتائی جارہی ہے نے حیات نگر پولیس اسٹیشن جوکہ رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے حدود میں ہے سے ایک شکایت درج کرائی تھی۔ مذکورہ شکایت کے پیش نظر پروڈیوسر کے خلاف ائی پی سی کے دفعہ417‘376‘342‘506‘493کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا

۔سیشن کورٹ نے مورانی کو جنوری30کے روز ضمانت قبل از گرفتاری جاری کی تھی جس کے بعد مذکورہ ضمانت منسوخ کردی گئی جب عدالت کو اس بات کی اطلاع ملی کہ وہ ٹوجی اسکیم میں ملوث ہے اور جیل کاٹ رہا ہے۔