حیدرآباد: اکھیل بھارتیہ ویدیا پردیشد ( اے بی وی پی) نے اتوار کے روزکیرالا میں آر ایس ایس کارکنوں کی ہلاکت کے خلاف چیف منسٹر کیرالا پی وجین کی حیدرآباد آمد کے موقع پر احتجاجی دھرنا منظم کیا۔’’ وجین واپس واپس جاؤ‘‘ نہیں تو ہم میٹنگ ہونے نہیں دیں گے نعرے لگائے جارہے تھے جس سے وجین خطاب کرنے والے تھے۔
تاہم پولیس نے تمام احتجاجیوں بشمول خاتون کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔آر ٹی سی کلابھون جہاں شہر میں مقیم ملیالی عوام سے خطاب کے لئے سی پی ائی ۔ ایم قائد پہنچتے تھے ہلکی کشیدگی پیدا ہوئی ۔
ہاتھوں میں اے بی وی پی کے جھنڈے لئے کچھ احتجاجی تقریب گاہ میں داخل ہونے کی کوشش بھی کررہے تھے۔
پولیس نے انہیں روکر وہاں پر موجودپولیس کی گاڑیوں میں بیٹھا لیا اور پولیس اسٹیشن کو منتقل کردیا۔وجین حیدرآبادکے دوروزہ دور ے پر تھے اس دوران انہوں نے مختلف پروگراموں میں شرکت اور اتوار کی شب شہر کے مضافات سرور نگر میں سی پی ائی ۔
ایم کے ایک جلسہ عام سے بھی انہوں نے مخاطب کیا۔دائیں بازو تنظیموں کی دھمکیوں کے بعد پولیس نے ان وجین کے حیدرآباد کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات بھی انجام دئے تھے۔
حیدرآباد کے ایک رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے وجین کے جلسہ میں گڑ بڑ کرنے کی دھمکی دی تھی۔
راجہ سنگھ نے کہاتھا کہ’’ اگر کیرالا چیف منسٹر جو ہندوؤں کا قاتل ہے وہ اگر تقریب میں مدعو کیاجائے تو ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے‘ میں اس تقریب کو روک دونگا‘‘۔اس کے علاوہ مدھیہ پردیش کے ایک آر ایس ایس لیڈر نے وجین کے سر پر ایک کروڑ کی رقم کا اعلان کیاتھا۔
ساوتھ کی ریاست کیرالا میں سیاسی تشدد کے پیش نظر آر ایس ایس او رکیرالا میں برسراقتدار سی پی ائی ایم کے کئی ایک کارکن اب تک ہلاک ہوئے ہیں۔
ان دھمکیوں کے جواب میں وجین نے کہاکہ تھا کہ وہ ڈرنے او رگھبرانے والے نہیں ہیں اور دھمکیوں کی وجہہ سے وہ اپنا کام نہیں روکیں گے۔