انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے انتخابات۔ ملی سیاست میں عارف محمد خان سے سلمان خورشیدنے ہاتھ ملایا

موجودہ صدر سراج الدین قریشی کے مقابلہ عارف محمد خان میدان میں ہیں‘میٹنگوں کا سلسلہ تیزہوا‘ آج ہوسکتی ہے سلمان خورشیداور عارف محمد خان کی ملاقات‘ آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ کے رکن کمال فاروقی ہاتھ ملائیں گے

نئی دہلی۔ انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے صدراتی امیدوار سابق مرکز ی وزیر اور معروف اسلامی اسکالر عارف محمد خان کو سنٹر کے اراکین کی بھر پو رحمایت حاصل ہورہی ہے جس سے ان کے حوصلے کافی بلند ہیں اوراب وہ اپنے حامیوں سے ملاقات بھی کررہے ہیں۔ عارف محمد خان کے ساتھ اب وہ لوگ بھی آرہے ہیں جن سے سیاسی اور نظریاتی اختلافات رہے ہیں۔

انڈیااسلامک کلچرل سنٹر کے صدراتی انتخابات کی سب سے دھماکے خیز خبر یہ ہیکہ عارف محمد خان کے ساتھ اب سابق مرکزی وزیر اورکانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید آرہے ہیں۔

سلمان خورشید کی بہت جلد عارف محمد خان سے ملاقات ہونے والی ہے او ریہ ہونے والی ملاقات دراصل عارف محمد خان کی حمایت کااعلان ہوگی ۔

سلمان خورشید کے علاوہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ مجلس عاملہ کے سینئر رکن کمال فاروقی بھی عارف محمد خان سے ہاتھ ملائیں گے اورتقریبا ان کی حمایت کا اعلان کریں گے۔ اس کے علاوہ بھی کئی اہم شخصیات ہیں جو عارف محمد خان سے ہاتھ ملانے والی ہیں ان کی حمایت کا اعلان کرنے والی ہیں۔

واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی کی آخری تاریخ 15نومبر تھی جبکہ کاغذات کی اہلیت 17نومبر تک جانچ گئی اور23نومبر کو نام واپس لینے کی آخری تاریخ ہے۔ نومبر30کو انڈیااسلامک کلچرل سنٹر کی جانب سے تمام اراکین کو بیلٹ پیپرس ارسال کئے جائیں گے اور 6جنوری 2019کو دوپہر تین بجے تک تمام بلیٹ پیپر وصول ہوجائیں گے ۔

جنوری 7کو گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کردیاجائے گا۔اب تک کی اطلاع کے مطابق صدراتی انتخابات میں انڈیااسلامک کلچرل سنٹر کے موجودہ صدر سراج الدین قریشی سے عارف محمد خان کابراہ راست مقابلہ ہے کیونکہ ان کے علاوہ غالبا کسی نے صدراتی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی داخل نہیں کیا۔

سراج الدین قریشی گذشتہ پندرہ سال سے اس سنٹر کے صدر منتخب ہوتے رہے ہیں۔ انہوں نے سلمان خورشید اورڈاکٹر شکیل الزماں انصاری کوبھی شکست دیہے چنانچہ یہ بات بھی کہی جارہی ہے کہ فی الحال سراج الدین قریشی کو شکست دینا آسان نہیں ہے لیکن جس طرح سے عارف محمد خان کے ساتھ لوگ آرہے ہیں اس سے مقابلہ دلچسپ ہوگیا ہے۔

علاوہ ازیں سلمان خورشید اورعارف محمد خان اوردیگر شخصیات کے درمیان اتحاد واتفاق کی کوشش میں سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب کا بہت اہم کردار ہے۔ محمد ادیب کی خواہش ہے کہ سنٹر میں تبدیلی ائے او راس کی سرگرمیاں عالمی معیار کی ہوں چنانچہ پہلے تو خود عارف محمد حان کی حمایت کا اعلان کیااور اب اپنے دوستوں او رساتھیو ں پر زور ڈال رہے ہیں کہ وہ بھی عارف محمد خان کی حمایت کریں۔

واضح رہے کہ 2007میں سیاست سے خود کواگل کرنے والے عارف محمد خان نے کسی سیاسی شخصیات سے ملاقات کرنا تقریبا بند کردیاتھا اورانہو ں نے اپنے آپ کو علمی کاموں میں مصروف کرلیاتھالیکن جبکہ وہ میدان سیاست میں پھر داخل ہورہے ہیں تو ان کی سلمان خورشید سے ملاقات بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

اطلاع یہ ہے کہ 18نومبر کو محمد ادیب کی رہائش گاہ پر عارف محمد خان‘ سلمان خورشید ‘ کمال فاروقی ‘ ڈاکٹر شکیل الزاماں انصاری کے علاوہ کئی اہم شخصیات جمع ہورہی ہیں۔ اس میٹنگ میں صدراتی انتخابات کولے کر ٹھوس لائحہ عمل مرتب کیاجائے گااو ریہ بھی ممکن ہے کہ سلمان خورشیدکھل کر عارف محمد خان کی حمایت کااعلان کردیں