ہاردک پٹیل کو مندسور کے راستے پر گرفتار۔ ہاردک نے کہاکہ’ میں دہشت گرد نہیں ہوں‘ اورلاہور سے نہیں آیا ہوں‘‘

نئی دہلی:پچھلے ہفتہ احتجاج کے دوران پولیس فائیرینگ میں ہلاک کسانوں کے گھر والوں سے ملاقات کی غرض سے پہنچے گجرات میں پاٹیدار سماج کی تحریک کے اصل چہرہ ہاردیک پٹیل کو مدھیہ پردیش کے ضلع مندسورکے باہر ہی منگل کے رو زگرفتار کرلیاگیا۔نیاگاؤں میں اپنی گرفتاری کے بعد میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے پٹیل نے کہاکہ ’’ میں دہشت گردنہیں ہوں او رنہ ہی میں لاہور سے آیا ہوں۔

میں ایک ہندوستانی شہری اور ہندوستان کے کسی بھی مقام پر پوری آزادی کے ساتھ جاسکتا ہوں۔میرے خاندان کے لوگ مارے گئے ہیں اور میں ان کے گھر والوں سے ملاقات کے لئے آیا ہوں‘‘۔ پٹیل کے ساتھ جنتا دل ( یو) کے لیڈر اکھیلیش کاٹیار بھی موجو دتھے۔دونوں کو نیمچ میں نیا گاؤں پولیس نے حراست میں لے لیا۔ بعدازاں دونوں کو ضمانت پر رہا کرتے ہوئے پولیس کی گاڑی میں مدھیہ پردیش کے باہر چھوڑ دیاگیا۔

پچھلے ہفتہ پولیس نے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کو مندسور میں پولیس فائرینگ سے ہلاک کسانوں کے گھر والوں سے ملاقات کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کرلیاگیا تھا۔ جون6کو پیش ائی پولیس فائرینگ میں کم ازکم چھ کسانوں کی موت واقع ہوگئی جبکہ وہ سوکھے سے متاثر علاقے کی فصل کی بہتر داموں کا مطالبہ کررہے تھے جہاں پر 2016-17کے ہر پانچ گھنٹوں بعد ایک کسان کی خودکشی کا ریکارڈ کی گئی تھی۔

مدھیہ پردیش میں حالیہ کسان احتجاج کے دوران ہلاک سات کسانوں میں سے پانچ کا تعلق پاٹیدار سماج سے ہے۔سال 2015میں گجرات کے پاٹیدار سماج کو تحفظات کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بڑی عوام لیڈر کی شکل اختیار کرنے والے لیڈر کا نام ہاردیک پٹیل ہے۔ جب سے وہ مسلسل پٹیل یا پاٹیدار عوام میں مخالف بی جے پی ذہن بناتے ہوئے آرہے ہیں جو مرکز اور ملک کے نارتھ ویسٹ علاقوں پر کافی اثر دار ہیں۔