گودھرا ٹرین کیس‘ مزید دو کو عمر قید کی سزاء

اس فیصلے کے ساتھ ہی کیس میں 33لوگوں کو سزاء ہوئی ‘ جبکہ 67لوگ بری ہوئے۔ مزید اٹھ ملزمین کو مفرور بتایاجارہا ہے۔

احمدآباد۔ ایک خصوصی عدالت نے پیر کے روز دو ملزمین فروق بھانا اور عمران عرف شیرو باٹوکو 2002سابر متی ایکسپریس ٹرین کو گودھرا ریلوے اسٹیشن پر نذر آتش کرنے کے کیس میں عمر قید کی سزا سنائی ‘ مذکورہ ٹرین واقعہ کے بعد گجرات میں بڑے پیمانے پر فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے تھے۔

خصوصی جج ایچ سی وورا نے دیگر تین حسین سلیمان موہن‘ قاسم بھامیدی اور فاروق دانتیا کو بری کردیا۔یہ وہ لوگ ہیں جنھیں 2015اور2016کے درمیان مختلف اداروں نے گرفتار کیاتھا۔

دیگر ملزمین صابر عبدالغنی پٹالیا‘ سنوائی کے دوران فوت ہوگئے۔سبرامتی جیل میں چل رہی سنوائی کے دوران جج وورا نے اپنا فیصلہ37گواہوں کے بیانات سننے اور سپریم کورٹ کے مقرر ہ ایس ائی ٹی کی جانب سے فراہم کردہ ثبوت کی جانچ کے بعد سنایا۔اس فیصلے کے ساتھ ہی کیس میں 33لوگوں کو سزاء ہوئی ‘ جبکہ 67لوگ بری ہوئے۔

مزید اٹھ ملزمین کو مفرور بتایاجارہا ہے۔پیر کے روز جنھیں سزا سنائی گئی ان سے فاروق بھانا جس کی عمر پچاس سال ہے فبروری 2002میں جب ٹرین میںآگ لگائی گئی تھی وہ گودھرا میونسپلٹی علاقے کے پولان بازار کا کارپوریٹر تھا‘ اس واقعہ میں 59لوگ مارے گئے تھے ‘ اس کے بعد فاروق فرار ہوگیاتھا۔

مبینہ طور پر بھانا اور دیگر ملزمین پر الزام ہے کہ فبروری26سال 2002کی رات کو ان لوگوں نے امان گیسٹ ہاوز جو گودھرا ریلوے اسٹیشن کے قریب میں ہے میٹنگ کی تھا تاکہ سابرمتی ایکسپریس کے ایس 6کوچ میں آگ لگانے کے منصوبے کو عملی جامعہ پہنانے کی تیاری کرسکیں۔

سال2016میں انہیں گجرات اے ٹی ایس نے پنچ محل ٹول پلازا سے گرفتار کیاتھاجہا ں سے وہ اپنے گھر والوں سے ملاقات کے لئے آرہے تھے۔شیرباٹوک جس کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے انہیں ہجوم کا حصہ ہونے اور سازش میں شامل ہونے کا مجرم قراردیا گیا ہے۔

مہارشٹرا کے مالیگاؤں سے 2016میں احمد آبادکرائم برانچ نے گرفتار کیاتھا۔ ایس ائی ٹی افیسروں نے کہاکہ سزاء کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست کے لئے وہ حکومت سے اجازت لے سکتے ہیں۔

اس سے قبل مذکورہ کیس میں31لوگوں کو سزا سنائی گئی تھی جس میں گیارہ کو سزائے موت دی گئی تھی ‘ پچھلے سال اکٹوبر میں گجرات ہائی کورٹ نے اس کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیاتھا۔تمام 31نے ہائی کورٹ کے احکامات کو سپریم کورٹ میں چیالنج کیاہے