گائے کے نام پر تشدد‘ ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتیں اور تین طلاق کے نام پر عورتوں کے ساتھ ظلم کا خاتمہ ضروری ۔انقلابی گلوکارہ وتلنگانہ جہدکارویملا 

حیدرآباد۔تلنگانہ یونائٹیڈ فورم کی صدر وانقلابی گلوکار ویملا جنھوں نے تلنگانہ تحریک کے دوران ریاست کے تمام اضلاعوں کو دورہ کرتے ہوئے وہاں کی عوام میں اپنے انقلابی گیتوں کے ذریعہ علیحدہ تلنگانہ تحریک کے متعلق شعور بیداری مہم چلائی تھی۔پرانے شہر کے مادنا پیٹ علاقے میں ٹی ماس ساوتھ زون یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ویملا نے قومی سطح پر گائے کے نام پر جاری تشدید پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

ویملا نے اس موقع پر گائے کے عنوان پر ایک انقلابی گیت بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ جمہوری ہندوستان میں کھانے پینے اور پہننے کی آزادی دستور ہند نے دی ہے مگر پچھلے کچھ سالوں سے فسطائی طاقتیں اقلیتوں‘ بالخصوص مسلمانوں او ردلتوں کو گائے کے نام پر نشانہ بنارہے ہیں۔ٹی یو ایف او راروندیا کی بانی ویملانے کہاکہ فسطائی طاقتیں ہمارے جمہوری حقوق سلب کررہے ہیں اور حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں

۔ ویملا ( اکا) نے اس موقع پر اپنے گیت میں دادری میں پیش ائے اخلاق احمد کے قتل کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ گھر میں گھس کر فریج میں رکھے گوشت پر گائے کا ہونے کا شبہ کرتے ہوئے ایک بزرگ شخص کو بے رحمی کے ساتھ پیٹا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ پولیس خاطیوں کے خلاف کاروائی کرنے سے قبل فریج میں رکھے گوشت کوفارنسک لیاب بھیجتے ہے ۔ انہوں نے گجرات کے اونا میں دلت نوجوانوں کے ساتھ ہوئے مارپیٹ کا بھی ذکر کیا۔ ویملا نے کہاکہ مردہ گائے کا چمڑے نکالنے کے الزام میں دلت نوجوانوں کے ساتھ بے تحاشہ مارپیٹ کی گئی ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پچھلے دوتین سالوں میں شدت اختیار کرنے والے ان فرقہ پرستانہ واقعات پر ہمارے خاموشی فسطائی طاقتوں کے حوصلوں میں شدت پیدا کرنے کا سبب بن رہی ہے۔ویملا نے تین طلاق کے مسلئے پر بھی کہاکہ اس سے مسلم خواتین کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے ۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ایک وقت پر تین طلاق کے ذریعہ عورت کو اپنی زندگی سے بے دخل کردینے کا حکم دنیا کا کوئی مذہب نہیں دیتا۔ مسلم سماج کو چاہئے کہ وہ اس بیماری کو سماج سے ختم کرے۔ ویملا نے فسطائی طاقتوں کے خلاف سکیولر فورسس کے عظیم اتحاد کو بھی وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔