کوا بریانی سے ہوشیار! کولکتہ میں مردہ جانوروں اور کتے بلیوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف

مردارجانوروں کا 20ٹن گوشت ضبط‘ کولکتہ میں گوشت کھانے والوں میں نصف سے زیادہ کی کمی‘ دس افراد گرفتار ہوٹل ‘ ریسٹورنٹ اور ڈھابوں کا کاروبار شدید طور پر متاثر‘ پولیس سے مکمل جانچ کا مطالبہ
کلکتہ۔ مغربی بنگال کی راجدھانی کولکتہ کی ہوٹل ‘ ریسٹورنٹ اورڈھابوں پر کتے او ربلیوں کا گوشت کھلائے کانے کی خبروں کے بعد شہر میں گوشت کااستعمال نصف سے بھی کم ہوکر رہ گیا ۔ لوگوں کو تشویش ہے کہ انہیں مٹن کے نام پرکتے اور بلیوں کا گوشت کھلایاجارہا ہے۔

صورتحال اس قدر سنگین ہوگئی ہے کہ ہوٹل ریسٹورنٹ ایسوسیشن آف ایسٹرن انڈیا نے اپنے اراکین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ رجسٹرڈ سپلائر سے ہی گوشت خریدیں۔ قابل ذکر ہے کہ کولکتہ کے راجہ بازار میں ایک برف فیکٹری سے چھاپے کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ یہاں پر مردہ جانوروں کے گوشت کو پراسیس کرکے ہوٹل او رریسٹورنٹ میں فروخت کیحاجاتاتھا ۔

اس دوران کلکتہ سے مرے ہوئے جانوروں کے بیس ٹن گوشت کو بھی ضبط کیاگیا ہے جسے پراسیس او رپیک کرکے فروخت کے لئے بھیجا جانا تھا۔ جنوبی کلکتہ میں بریانی کی دوکان چلانے والے شیخ شمیم نے بتایا کہ ان کی دوکان پر بریانی کھانے والوں میں بیس فیصد کمی ہوگئی ہے۔

شمیم نے کہاکہ ہم یومیہ پچیس سے تیس کیلوگرام گوشت کا استعمال کرکیہ بریانی تیار کرتے تھے لیکن اب کاروبار اٹھ کیلو تک ہی محدو د ہوگیا ہے اس سے کافی نقصان ہورہا ہے ‘ حالانکہ چند ایک مقام پر اس طرح کی افواہوں سے کوئی فرق نہیں پڑا ہے اور فروخت میں بھی کوئی کمی نہیں ائی ہے ۔ ہ

وٹل ریسٹورنٹ اور ڈھابوں پر کتے اوربلیوں کا گوشت کھلائے جانے کی خبروں کے اس اس ہفتہ کے اخر میں کلکتہ کے اندر مچھلی او رسبزیوں کی فروخت میں اچانک اضافہ ہوگیا۔ذرائع کے مطابق کلکتہ کے چند مشہور ریسٹورنٹ نے اس سلسلہ میں پولیس سے شکایت کرکے پورے واقعہ کی جانچ کا مطالبہ کیاہے۔

پولی سنے اس سلسلہ میں کم از کم دس افراد کو گرفتار کیاہے۔پولیس نے اس سلسلہ میں کم ازکم دس افراد کو گرفتار کیاہے۔ پولیس نے ایک ہول سیل چکن کی دوکان پر بھی چھاپہ مارا جہاں بیما ر مرغیوں سے لے کرسڑا گوشت تک پایاگیا۔

پولیس نے ایسے دو افرادکو گرفتار کیاجومقامی ڈھابوں میں فروخت کے لئے70کیلوگرام سڑا ہوا چکن لے کر جارہے تھے۔ کلکتہ کے سینئر پولیس افیسر کوٹیشوار راؤ نے کہاکہ ’یہاں سڑ ے ہوئے اور مردار جانور کا گوشت نکال کر وہ اسے کولڈ اسٹوریج میں جمع کردیتے تھے بعد میں اس گوشت کو مختلف مقام پر پراسیس کرکے فروخت کیاجاتاتھا۔