نہج البلاغہ کے قومی سمینار سے جنا ب زاہد علی خان کا خطاب

حیدرآباد۔مدیر اعلی روزنامہ سیاست جناب زاہد علی خان نے کہاکہ حیدرآباد میں مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی عاشقوں کی تعداد بہت ہے‘ میں بھی ان میں سے ایک ہوں‘دور کی مسافت طئے کرکے اس سمینار میں شرکت کے لئے آیاہوں ۔

انہوں نے مزید کہاکہ مسلکی تفرقات سے بالاتر ہوکر بین مذہبی اجتماع وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ سیاست انٹرنٹ ایڈیشن پر حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے اقوال کی اشاعت کا سیاست کام کررہا ہے ‘اس کے علاوہ روزنامہ سیاست میں بھی حضرت علیؓ کے اقوال کی اشاعت کا سلسلہ جاری ہے۔

جناب زاہد علی خان آج یہاں ویسٹرن بلاک اڈیٹوریم ‘ سالار جنگ میوزیم میں ’’حقوق انسانی نہج البلاغہ کی روشنی میں‘‘کے عنوان پر منعقدہ قومی سمینار سے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کررہے تھے۔

سمینار کی صدرات ڈاکٹر شوکت علی مرز ا صدر کل ہند نہج البلاغہ سوسائٹی نے کی جبکہ مہمان مقرر کی حیثیت سے پروفیسر توقیر عالم ڈین فیکلٹی تھیولوجی( سنی دینیات) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور ڈاکٹر افتخار حسین خان ‘ امام بارگاہ ابولفضل عباس‘ سری نگر لکچرر حکومت جموں اور کشمیر نے مندرجہ بالا عنوان پر اپنے بصیرت افروز خطابات سے سامعین محظوظ کیا۔

نظامت کی کاروائی سید علی طاہر عابدی نے چلائی اور جنرل سکریٹری کل ہند نہج البلاغہ سوسائٹی جناب سید تقی عسکری ولا نے شکریہ ادا کیا۔جناب زاہد علی خان نے کہاکہ نہج البلاغہ سوسائٹی کی جانب سے ہر سال منعقدہونے والے قومی سمینار کے بجائے ہم بین الاقوامی سمینار بھی منعقد کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کب تک ہم سالار جنگ میوزیم کے ویسٹرن حال میں اس طرح کی کانفرنس منعقد کرتے رہیں گے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ حضرت علیؓ کے نام پر سیاست میں ایک ہال موسوسم کیاجائے گا جس میں ہم نہج البلاغہ کے عنوان پر بین الاقوامی سمینار منعقدکریں گے۔انہوں نے کہاکہ علی کے چاہنے والے ساری دنیا میں ہیں‘ حیدرآباد میں مولی علی کے چاہنے والوں کی تعداد کافی ہے

۔انہوں نے کہاکہ صرف شیعہ حضرات تک حضرت علی کی محبت محدود نہیں ہے اور حضرت علی سے والہانہ محبت رکھنا والا ہرکوئی شیعہ نہیں بن جاتا۔ عاشقان علی کی فہرست کسی ایک حصہ تک محدود نہیں ہے ‘ دنیا بھر میں علیؓ کا چاہنے والے موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اقوال علیؓ کو لوگوں تک پہنچانے کی سخت ضرورت ہے ۔

جناب زاہد علی خان نے کہاکہ بزرگوں کے اقوال پر عمل ہونا ہماری تہذیب کاحصہ ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاست کے انٹرنٹ ایڈیشن کے ذریعہ اقوال حضرت علی کو دنیا کے کونے کونے میں پہنچانے کاکام بھی کیاجارہا ہے۔ سید شوکت علی مرز ا صدر کل ہند نہج البلاغہ سوسائٹی نے اپنے صدراتی خطاب میں کہاکہ تمام مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاکہ نہج البلاغہ حقوق انسانی کی درس دیتا ہے جو افضل حقو ق العباد ہے۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ حضرت علیؓ نے ہر کسی کے حقوق کی وضاحت کی ہے۔ جس میں انسان‘ چرند ‘ پرند بھی شامل ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ نہج البلاغہ سوسائٹی کا ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ وہ اس قسم کے سمینار کے ذریعہ لوگوں تک تعلیمات علیؓ کو پنچانے کاکام کرسکے۔

انہوں نے مہمان مقررین کاخیرمقدم کیا۔پروفیسر توقیر عالم نے سمینار کے عنوان پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عالمی بھائی کا چارہ کاتصور مذہب اسلام نے دنیا کو آدم اور ہوا کی اولاد کے ذریعہ دیا ہے ۔

انہو ں نے مزیدکہاکہ مذہب اسلام انسانیت کی تعلیم کو عام کرنے کام نام ہے۔ انہو ں نہج البلاغہ کے متعلق کہاکہ اللہ کے کلام سے یہ نیچے ہے جبکہ کسی بھی بشر کے کلام میںیہ سب سے اوپر ہے۔

انہوں نے کہاکہ مثالی معاشرہ کی اہم ضرورت عدل وانصاف کے ساتھ مساوات کے فروغ میں ہے اور یہ حضرت علی کے دور خلافت میں ہمیں دیکھنے کو ملا ۔انہوں نے کہاکہ فرشتہ نے نفس ہیں اور انسان کو نفس دیا گیا ہے اور اگر انسان اپنی نفس پر قابو پالیتا ہے تو وہ کامیاب اور کامران کھلایاجائے گا۔

حضرت علی کی تعلیمات کا محور بھی تزکیہ نفس اور تقوی پر مشتمل ہے۔ حضرت علیؓ نے انسانی حقوق کی پامالی سے سخت منع کیاہے ۔پروفیسر افتخار حسین نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے امام شافعیؒ ایک سچے عاشق علیؓ قراردیا۔

انہوں نے کہاکہ حضرت علیؓ اللہ کی رضا کے لئے لڑتے رہے جبکہ جہاں پر بھی ذاتی معاملہ آجاتا وہاں پر حضرت علی نے اپنا تلوار نیام میں رکھ لی۔ پروفیسرافتخار حسین نے کہاکہ حضرت علیؓ کی تعلیمات تزکیہ نفسں اور لوگوں سے انصاف کی دعوت ہے۔

انہوں نے کہاکہ حقوق انسانی نہج البلاغہ کی روشنی میں ایک جزوی عنوان ہے اس کو لامحدود بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ قتل وغارت گری سے بچنے‘ ظلم وزیادتی سے دوررہنے ‘ عدل وانصاف قائم کرنے کی تعلیمات نہج البلاغہ سے ملتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مولائے کائنات سے کسی مسلمان کاخون بہانے سے منع کیاہے ۔