مغربی بنگال کا نام تبدیل کرنے کی تجویز مسترد 

کلکتہ : مرکزی حکومت نے مغربی بنگال کا نام بدلنے کی ممتا حکومت کی تجویز کو ایک پھر یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ بنگلہ دیش او ربنگال کے نام میں ایکسانیت ہے ۔ مرکزی وزارت خارجہ نے مغربی بنگال کا نام بنگلہ رکھنے کی تجویز کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ یہ نام بنگلہ دیش کے مشابہ ہے او راس سے بین الاقوامی فورم پر پریشانی ہوسکتی ہے ۔

وزیر اعلی ممتا بنرجی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی مغربی بنگال کے نام کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ پہلے ۲۰۱۱ء میں تجویز مرکز کو روانہ کی اس کے بعد 2016اور 2018ء میں بھی تجویزیں روانہ کی گئیں ۔ 2016 میں حکومت نے مغربی بنگال کا نام تبدیل کر کے انگریزی میں بنگال او ربنگالی اور ہندی میں بنگال کرنے کی تجویز این ڈی اے حکومت کو دی تھی ۔ مگر یہ تجویز یہ کہہ کر مسترد کردی گئی کہ الگ الگ زبانوں میں نام ہونے سے مشکلات ہو سکتی ہے بعد میں مغربی بنگال حکومت نے تین زبانوں میں بنگال کرنے کی تجویز روانہ کی تھی ۔بی جے پی او رآر ایس ایس اس تجویز کی مسلسل مخالفت کرتے رہے ۔ ان کا کہناہے کہ مغربی بنگال کے پیچھے ایک تاریخی پس منظر ہے ۔

بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے بھی کہا کہ مغربی بنگال کا نام تبدیل ہوسکتا ہے تو وہ صرف پچھم بنگا ہوسکتا ہے ۔ اسی دوران وزیر اعلی ممتا بنرجی نے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر مغربی بنگال کو نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ملک کے تاریخی مقامات کے ناموں کو من مانے طریقہ سے تبدیل کر رہی ہے مگر بنگال اسمبلی سے مغربی بنگال کا نام تبدیل کرنے کی تجویز جو اتفاق رائے سے پاس ہوئی تھی اس کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا ہے ۔