مدارس کو بند کرنے کی اپیل ، مسلم بچے آئی ایس آئی ایس میں شامل ہونے کا اندیشہ ، وسیم رضوی کا وزیر اعظم کو خط

اپنے متنازعہ بیانات کے سبب اکثرسرخیوں میں رہنے والے اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی نے وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کربنیادی سطح تک کے سبھی مدارس کوبند کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ رضوی نے وزیراعظم کوپیرکولکھے گئے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ اگرملک میں پرائمری سطح تک کے مدارس بند نہیں کئے گئے تو15 برسوں کے بعد ملک کے نصف سے زیادہ مسلمان دہشت گردتنظیم آئی ایس آئی ایس (داعش) کے نظریہ کی حامی ہوجائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کشمیرمیں بہت بڑی تعداد میں آئی ایس آئی ایس کے حامی کھلے طورپردکھائی دے رہے ہیں، جہاں مدارس میں اسلامی تعلیم لینے والے بچوں کو اقتصادی مدد دے کراسلامی تعلیم کےنام پران کو دوسرے مذاہب کے لوگوں سے الگ کیا جارہا ہے۔

وسیم رضوی نے کہا کہ ایسی حالت میں ان کا مشورہ ہے کہ پرائمری سطح تک کے سبھی مدارس کو بند کردیا جائے، تاکہ بچوں کو 10 ویں کلاس تک یکساں تعلیم دی جاسکے اوراس کے بعد اگرکوئی طالب علم مذہب کی تبلیغ کے لئے جانا چاہے تو 10 ویں کلاس سے مدرسہ میں داخلہ لے لے۔

واضح رہے کہ شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی اس سے قبل بھی کئی بارایسے بیان دے چکے ہیں، جن پرزبردست تنازعہ ہوا ہے۔ ان کے ان بیانات کی وجہ سے ان کے خلاف فتویٰ بھی جاری کیا گیا تھا۔ یہیں نہیں وسیم رضوی نے اجودھیا میں رام مندرکی تعمیرکی حمایت بھی کرچکے ہیں اورلکھنو میں ‘مسجد امن’ بنانے کی بات کرچکے ہیں۔