لال قلعہ کے بعد اب تاج محل کوخانگی کمپنی کے حوالہ کرنے تیاری

نئی دہلی : وزیر سیاحت کے جے الفانس نے کہا کہ اگر ملک روم میں دو ہزار سال پرانے کولوزیم کی تعمیر نو کی ذمہ جوتا بنانے والی ایک کمپنی کو دیا جاسکتا ہے توکی حکومت کی ایڈاپٹ اے ہیریٹیج منصوبہ کے تحت تاج محل کی نگرانی کا ذمہ ایک خانگی کمپنی کو سونپنے میں کیا دقت ہے ؟ سیاحت کی ایڈاپٹ اے ہیریٹیج منصوبہ بندی کے بارے میں ایک پروگرام میں انہوں نے کہا کہ تنازع تب پیداہوا جب لال قلعہ کی نگرانی کا ذمہ سمینٹ کمپنی ڈالمیا بھارت گروپ کو دیاگیا ۔لیکن یہ معاہدہ منصوبہ بندی کے مطابق کیا گیا ۔

فی الحال تاج محل ہیریٹیج منصوبہ بندی کے تحت یاد گاروں کی فہرست میں شامل ہے ۔وزیر سیاحت الفانس نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت فہرست میں بڑی تعداد میں آثار قدیمہ کی عمارتیں شامل ہیں او رتاج بھی اسی فہرست میں ہے ۔اگر کولوزیم کی نگرانی جوتے بنانے والی ایک کمپنی کرسکتی ہے تو تاج کیوں نہیں ؟ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ حکومت کی سیاحتی پالیسی کابڑا حصہ ہے ۔۔