غیر کشمیری ہندو لشکر طیبہ کے لئے کام کرنے والا سندیپ پولیس حراست میں۔ ویڈیو

اے ٹی ایم کی لوٹ میں ماہر لشکر کا غیرکشمیری پہلا ہندو دہشت گرد سندیپ اب پولیس کی حراست میں ہے۔جموں میں لشکر کے دہشت گردوں کے ساتھ مدبھیڑ کے دوران اس کی گرفتاری عمل میں ائی۔

سندیپ دراصل بشیر لشکری کے لئے ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا مگر یہ ای ٹی ایم کی لوٹ میں اس قدر ماہر تھا کہ لشکر نے اس کو فوری طور پر اپنی سرگرمیوں میں شامل کرلیا۔ لشکر کے دہشت گردوں سے پیسے پہنچانے کی ذمہ داری اس کو تفویض کی گئی تھی۔

لشکر کے ساتھ ایک انکاونٹر کے دوران بشیر لشکری کو تو ڈھیر کردیاگیا مگر سندیپ جو انکاونٹر کے مقا م پر واقعہ گھر میں چھپ کر بیٹھا تھا پولیس کو اپنی تحویل میں لے لیا۔سندیپ سرما میں کشمیر کے کام کرتا تھا اور سردیوں شروع ہونے کے ساتھ پنجاب چلا جاتاتھا۔

یکم اگست کے روز اترپردیش کے مظفر نگر کے ساکن سندیپ شرما کو پولیس نے لشکر کے سرغنہ بشیر لشکری کے انکاونٹر کے دوران اسی گھر سے زندہ گرفتار کیا۔

مقامی پولیس نے اس کو ایک بڑی کامیابی قراردے رہی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ لشکر کے بھروسہ مند دہشت گردوں میں سے ایک ہے سندیپ شرما جس سے پوچھ تاچھ میں کافی خلاصوں کی توقع ہے۔