ضیا ء الحق قتل :گواہ کی موت کے بعد راجہ بھیا کے خلاف مقدمہ

لکھنو:پولیس افیسر ضیاء الحق کے قتل کے عینی شاہد کی مشتبہ حالات میں موت کے بعد اتوار کے روز پولیس نے بتایا کہ ترپردیش کے وزیر راگھو راج پرتاب سنگھ المعروف راجا بھیا کے خلاف ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے ۔

پرتاب گڑہ کے کونڈاحلقہ سے دوبارہ جیت حاصل کرنے والے راجہ بھیا و راشتہ کے بھائی اور رکن قانون سازکونسل اکشئے پرتاب سنگھ کے علاوہ پانچ دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے۔

سال2013میں سرکل افیسر( سی او) ضیاء الحق کے قتل کا عینی شاہد یوگیندر یادو19سال جمعہ کی شب اونچار کے ارکھا گاؤں میں ایک سڑک حادثہ میں ہلاک ہوگیا۔متوفی عینی شاہد کے انکل کے الزام عائد کیا ہے کہ یوگیندر جو ببلو کے نام سے مشہور تھا کو منظم سازش کے تحت راجہ بھیا اور اس کے ساتھیوں نے قتل کروایاہے تاکہ ضیا ء الحق کیس کے شواہد مٹائے جاسکیں۔

سرکل افیسر( سی او) ڈالمو ایس پی اپادھیائے کے مطابق سدھیر یادو کی شکایت پر ایک مقدمہ درج کرلیاگیا ہے اور اس ضمن میں تحقیقات جاری ہے۔ سال2013میں بالی پور علاقے کے اندر دوگرہوں کے درمیان تشدد کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچنے والوں پولیس ٹیم کے ضیاء الحق پر گولی چلاتے ہوئے ہجوم نے قتل کردیاتھا۔

مذکورہ واقعہ قومی سطح پر سرخیوں میں رہا اور اکھیلیش یادو حکومت کے لئے شرمندگی کا سبب بھی بنا۔ابتداء میں تو سماج وادی پارٹی نے واقعہ کی سی بی ائی سے تحقیقات میں پس وپیش کیا مگر بعد میں اس کے احکامات جاری کردئے۔