شریعت پر ہم عمل نہیں کرینگے مگر ہم کہتے ہیں کہ جج صاحب آپ شریعت کے مطابق فیصلہ کیجئے، یہ کیا طریقہ ہے؟ ۔ مولانا سجاد نعمانی کا پرانا مگر اہم ویڈیو۔

مولانا فرماتے ہیں:-

ایک غیر مسلم تھا بچھارا وہ نا سمجھ تھا، اسکو زور کا پیشاب لگا، سامنے ایک نالی دکھائی دی، وہی بیٹھ کر پیشاب کر دیا۔ اب اندر سے ایک خان صاحب نکلے، اور جب انہوں نے دیکھا کہ یہ مسجد کی دیوار کی نیچے بیٹھ کر پیشاب کر رہا ہے، یہ دیکھ کر انکا جذبہ ایمانی بھڑک اٹھا، انہوں نے کہا کم بخت، خبیث، نالائق یہاں بیٹھ کر پیشاب کر رہا ہے؟ مسجد کی دیوار کے پاس، وہ گھبرا کر اٹھا اور کہا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ یہ مسجد کی دیوار ہے۔ میں باہر کا ادمی ہوں گذر رہا تھا پیشاب لگا بیٹھ گیا۔ معاف کر دیجیئے خان صاحب ائندہ کبھی نہیں کروں گا۔ تو خان صاحب بولے: معافی کچھ نہیں کلمہ پڑھ! کافر کا بچہ کلمہ پڑھ! وہ بچارا گھبرا گیا کہ اب “رام رام ستیہ ہے” ہونے والا ہے۔ 

اس نے سوچا اگر نہیں پڑھونگا تو بچے یتیم ہونگے، تو اس نے کہا خان صاحب پھر پڑھا دیجئے، تو خان صاحب بولے کلمہ تو مجھے بھی نہیں اتا مگر تو پڑھ، یہ ہے آج کا مسلمان! شریعت پر ہم عمل نہیں کرینگے مگر ہم کہتے ہیں کہ جج صاحب آپ شریعت کے مطابق فیصلہ کیجئے، یہ کیا طریقہ ہے؟ یہ تین طلاق کا مقدمہ کیا عدالت خود لینے آئی تھی گھر میں؟ پہیلے تو تین طلاق دینا گناہ اور دوسری بات یہ ہے کہ اس کو دار القضاء اور علماء کے پاس لے جانے کے بجائے عدالت میں لے جانا یہ دوسرا بڑا گناہ ہے۔ 

مسلمانوں کو آج یہ طئے کرنا ہے کہ وہ شریعت کا علم پہیلے خود حاصل کریں، ہم دنیا کی باقی چیزوں میں داخل ہونے کے لیے جس طرح اس کی چھوٹی سی چھوٹی چیزوں کو سیکھتا ہے اسی طرح یہ شادی کے بعد کی ذندگی جس میں انسان داخل ہوتا ہے اس کے لیے وہ نئی ہوتی ہے، اس کی ہر چیز کو دیکھنا ہم پر ضروری ہے۔ ویڈیو ضرور دیکھیں.