سیتا جی کا جنم ایک طرح سے ٹیسٹ ٹیوب جیسا ہی ہے ۔ نائب وزیر اعلی دنیش شرما کے بیان پرہنگامہ

لکھنو: ریاست کے نائب زیر اعلی ڈاکٹر دنیش شرما کے سیتا ماتا کو ٹیسٹ ٹیوب بے بی پر بھگوا بریگیڈ میں سخت برہمی ہے ۔ہندو مہاسبھا او رسنت سبھا نے اسے گمراہ کن او رتوہین آمیز بیان قرار دیا ہے۔او رشیو سینا نے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے ۔

بی جے پی اپنے لیڈر نے کا دفاع میںآگے آئی ہے اور ان کے بیان میں کچھ غلط نہ ہونے کا دعوا کیا ہے۔ہندومہاسبھا اورسنت سبھا کے قومی صدر سوامی چکر

پانی دنیش شرما کے بیان پر سخت برہمی کا اظہارکیا اوکہا کہ نائب وزیر اعلی ہوتے ہوئے اس طرح کا بیان دے رہے ہیں جو نوجوانوں گمراہ کرسکتا ہے ۔واضح رہے کہ چکر پانی نے کہا تھا کہ سیتا جی کی پیدائش کسی سائنسی آلہ سے نہیں ہوئی تھی بلکہ بھگوان بے انہیں اسطرح بھیجا تھا کہ جو لکشمی کی اوتار تھیں ۔چکر پانی نے کہا کہ سیتا جی کی پیدائش کا معاملہ بالکل روحانی تھا اور جہاں روحانیت ہوتی ہے وہاں کسی آلہ کی ضرورت نہیں ہوتی ہے ۔

اسے ٹیسٹ ٹیوب بے بی بتانا انتہائی افسوس ناک ہے ۔تاہم ڈاکٹر دنیش شرما کے لئے راحت کی بات یہ رہی کہ ان کی پارٹی نے ان کا دفاع کیا ہے۔پارٹی کے ریاستی ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ ان کے بیان میں کچھ غلط نہیں ہے ۔

بلکہ ہندوستان کے کلچر سے لوگوں کو واقف کروایا ہے۔میڈیانے اس بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے ۔واضح رہے کہ نائب وزیر اعلی ڈاکٹر دنیش شرما لکھنؤ یونیورسٹی میں کامرس کا پروفیسر ہیں ۔

جمعرات کو ’انڈیا ریجنل کمپیٹیشن ‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان مہابھارت او ررامائن کے دور میں ہی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرچکا تھا ۔آج کے لائیو ٹیلی کاسٹ کی طرح اس وقت دھرت راشٹر بھی ایک ٹی وی ہوتی تھی جس سے ہستنا پور میں بیٹھ کر کروکشیتر میں لڑی جارہی مہابھارت کی جنگ کو دیکھ لیتے تھے ۔انھوں نے مزید کہا کہ سیتا جی کا جنم ایک طرح سے ٹیسٹ ٹیوب جیسا ہی ہے جن کی پیدائش ایک گھڑے سے ہوئی تھی ۔

ٹیسٹ ٹیوب بے بی میں اسی طرح کا طریقہ اپنایا جاتا ہے ۔

انھوں نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اس وقت ہی ہندوستان میں موتیا بند کا آپریشن ،پلاسٹک سرجری ،انٹر نیٹ جیسی جدید ٹکنیک کا آغاز ہوگیا تھا ۔ان سے قبل تریپورہ کے بی جے پی کے وزیر اعلی بپلب دیب بھی مہابھارت دور میں انٹر نیٹ ہونے کا دعوی کرچکے ہیں۔