راہول کو وزیراعظم بنانے کے متعلق اسٹالن کا اعلان غلط اشارہ ہوگا۔ ٹی ایم سی 

چینائی۔ ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن نے اتوار کے روز ڈرامائی انداز میں اعلان کرتے ہوئے ائے ائی سی سی صدر راہول گاندھی کو 2019کے لوک سبھا الیکشن کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے وزیراعظم امیدوار کے طور پر پیش کرتے ہوئے متوقع الائنس کے درمیان میں ایک بحث کی گنجائش پیدا کردی۔

جبکہ ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی نے اسٹالن کی تجویز کو احمقانہ قراردیا ‘ ایس پی اور بی ایس پی خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں اور تلگودیشم پارٹی نے اس مسلئے سے اب تک خود کو دور رکھا ہے۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ٹی ایم سی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ’’ اس طرح کے بیانات دراصل احمقانہ ہیں اور اس سے ایک غلط پیغام جائے گا۔دیگر اپوزیشن جماعتوں کا بھی یہی ماننا ہے کہ وزیراعظم امیدوار کے نام پر اعلان لوک سبھا الیکشن کے نتائج کے بعد کیاجائے گا۔

اس طرح کا کوئی بھی بیان اپوزیشن کو منقسم کرسکتا ہے‘‘۔

ایم کروناندھی کے مجسمہ کی نقاب کشائی تقریب کے دوران جب اسٹالن اپنی تقریر کے ذریعہ راہول گاندھی کو زیراعظم امیدوار کے طور پر تجویز پیش کررہے تھے اسوقت آندھرا پردیش کے چیف منسٹر چندرآبا بو نائیڈو شہہ نشین پرخاموش بیٹھے دیکھائی دے رہے تھے۔

ایک روز بعد بھی ٹی ڈی پی کے مزاج میں اس معاملے پر دوری بنائے رکھنا ہی دیکھایادیا کیونکہ نائیڈو مخالف بی جے پی محاذ کی تیاری میں اہم رول ادا کررہے ہیں۔تلگودیشم پارٹی کے قومی ترجمان لنکا دینکر نے ٹی او ائی سے کہاکہ’’ ہمارے لیڈر کی تمام تر توجہہ اس فرنٹ کے قیام پر ہے۔

راہول کے متعلق ڈی ایم کے کا حوالہ سمجھ میںآسکتا ہے کیونکہ وہ یوپی اے کا دو مرتبہ حصہ رہے ہیں‘ ہم اس پر کوئی بات نہیں کریں گے کیونکہ ہماری توجہہ وزیراعظم امیدوار نہیں ہے‘‘۔

ڈی ایم کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اسٹالن کابیان منصوبہ بند نہیں تھا۔ اسٹالن کی جانب سے راہول گاندھی کو وزیراعظم امیدوار پیش کرنے پر ڈی ایم کے سینئر لیڈر اور پارٹی کے خازن ایس دوریامرگن نے کہاکہ ’’ یہ ہماری جانبداری دیکھاتا ہے‘‘۔

جب ان سے پوچھا گیاکہ سونیایا پھر راہول گاندھی اسٹالن کی جانب سے اس طرح کا بیان جاری کئے جانے کے متعلق پہلے سے واقف تھا تو دوریامرگن نے کہاکہ ’’ میں نہیں جانتا‘‘۔

ایک ڈی ایم کے لیڈر نے کہاکہ ’’ درحقیقت راہول تقریب میں شرکت کرنے والے نہیں تھے۔ دعوت نامہ میں ان کا نام نہیں تھا‘‘۔کانگریس کے دور لیڈروں نے ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ وہ پوری طرح حیران ہوگئے تھے۔

ان میں سے ایک نے کہاکہ ’’ہم نے کہاکہ اسٹالن اس اعلان کے لئے کوئی صحیح موقع کے فراغ میں ہیں‘‘۔

ٹی این سی سی صدر ایس تھروناوکرارسرنے کہاکہ ’ بعض اوقات کسی کو اس موضوع پر بولنا ہے۔

جنوبی ہند میں ڈی ایم کے بااثر پارٹی مانی جاتی ہے۔ دیوی گوڑا نے پہلے ہی کہہ دیاہے کہ راہول گاندھی کے وزیراعظم بننے پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔

اسٹالن کا مسیج دیگر پارٹیوں کے لئے اپنی ر ائے ہموار کرنے میں آسان کا دریعہ بنے گا‘‘