راہول ‘ کانگریس مکت بھارت کا آخری باب رقم کررہے ہیں

اپوزیشن پارٹی کی عوامی تائید ختم ہوتی جارہی ہے۔ مرکزی وزیر مختار عباس نقوی کا بیان
ئی دہلی:راہول گاندھی پر جھوٹ بولنے اور افواہوں کا پروپگنڈہ اختیار کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی نے آج دعوی کیاکہ کانگریس کے نائب صدر کانگریس مکت بھارت کا آخری باب رقم کررہے ہیں اور وہ پارٹی کی عوامی تائید ختم کرتے جارہے ہیں۔

مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ ’’ راہول گاندھی کانگریس مکت بھارت کا آخری باب رقم کررہے ہیں۔ وہ ناکام ہوچکے ہیں ۔

ان کا اسکرپٹ اہمیت کھوچکا ہے۔اور پارٹی کو جوبھی عوامی ڈھانچہ تھا وہ ختم ہوتا جارہا ہے ‘‘۔ نقوی نے اپنے بیان میں کہاکہ کانگریس جو بھی عوامی تائیدکا ڈھانچہ تھا وہ اب ختم ہوتا جارہا ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ راہول اور سونیاگاندھی کے پاس کوئی حقائق یا منطق نہیں ہے وہ کالے دھن او رکرپشن کے خلاف جاری جدوجہد کی مخالفت کررہے ہیں اور اس کے لئے جھوٹا پروپگنڈہ کررہے ہیں اور افواہیں پھیلارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کانگریس اور اس کی حلیف جماعتوں کو یہ بات ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ یہ لڑائی دراصل دیانتداری اور بدیانتی کے درمیان ہے۔بی جے پی کی کامیابیاں اور کانگریس کی ناکامیوں کاتذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ملک کانگریس سے پاک ہونے کی سمت آگے بڑھ رہا ہے ۔

ایک قدیم پارٹی کے برانڈ نیولیڈر کا سیاسی ڈرامہ اس کے لئے ذمہ دار ہے۔راہول گاندھی پر ان کی پارٹی کے کرپشن کے لئے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نقوی نے کہاکہ جب کبھی کرپشن کے ڈھانچہ باہر لانا شروع کردیں گے اسوقت سے ولیعہد( راہول گاندھی) کا سیاسی جمع خرچ متاثر ہوناشروع ہوجائے گا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ کرپن اور لوٹ مار کانگریس کے ڈی این اے میں شامل ہے۔ انہوں نے ادعا کیا ہے کہ وی وی ائی پی ہیلی کاپٹر معاملے میں جو تازہ جانکاریاں موصو ل ہوئی ہیں ان میں کانگریس کے ملوث ہونے کے اشارے مل رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ شائد یہی وجہہ ہے کہ کانگریس اور اس کے ولیعہد کو ہر جگہ کرپشن نظر رآرہاہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی غیرذمہ داری سے راہول گاندھی نے کام لیتے ہوئے کانگریس کورسوا کیا ہے۔

انہوں نے گذشتہ سال للت مودی کو لیکرراہول گاندھی کے دئے گئے بیان کا حوالہ دیااورکہاکہ اسوقت راہول گاندھی نے خلاصہ کرکے زلزلہ لانے کی بات کہی تھی مگر کچھ نہیں ہوا بلکہ کانگریس کو شکست کا منھ دیکھنا پڑا۔