راہول مودی جنگ سے بچنے چاہتی ہے کانگریس؟۔

اگلے لوک سبھا الیکشن میں چہرے کو لے کر ملک کی اہم اپوزیشن جماعت کانگریس کے سامنے دو طرح کی مشکل ہے۔ایک تو یہ کہ پارٹی کی طرف سے کسی چہرے کا اعلان ہونے کے بعد کئی غیر این ڈی اے جماعتیں اس سے ووری اختیار کرسکتی ہیں کیونکہ ان جماعتوں کی دلچسپی نتائج آنے تک موقع کھلا رکھنے کی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ نتیجہ آنے کے بعد سیٹوں کی تعداد کی بنیاد پر وزیراعظم کا فیصلہ کیاجائے۔

دوسری طرف زیادہ بڑی تشویش یہ ہے کہ کانگریس الیکشن کو راہول بنام مودی ہونے سے بچنے چاہتے ہیں۔انہیں پتہ ہے کہ ایسا ہونے پر ان کے جوکھم بڑھ جائیں گے۔ یہی وجہہ ہے کہ پارٹی قیادت کے متعلق سوال پر راست جواب دینے سے بچ رہی ہے

۔حالانکہ بی جے پی پرزور کوشش ہے کہ الیکشن کو راہول بنام مودی بنایاجاسکے۔بی جے پی چیف امیت شاہ کئی موقعوں پر برسرعام یہ سوال اٹھاچکے ہیں کہ اگرکانگریس مودی کو ہٹانا چاہتے تو اسے یہ بھی بتانا ہوگا کہ ان کی جگہ وہ کس کو لائے گی۔بی جے پی لگاتایہ طنز کس رہی ہے کہ کانگریس پارٹی کے لیڈروں کو خود کانگریس کی قیادت پر بھروسہ نہیں ہے۔

اس لئے وہ انہیں وزیراعظم کے طور پر امیدوار پیش کرنے سے بچ رہے ہیں۔مجوزہ لوک سبھا الیکشن برائے2019کے لئے کانگریس کی یہہ کوشش رہی ہے کہ اس کو چہرہ بنام چہرے بنانے کے بجائے مودی حکومت کی ناکامیاں اور 2014کے انتخابات سے قبل کئے گئے وعدو ں کی عدم تکمیل کو عنوان بناکر مہم چلا نا ہے۔

کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی نے اپنے وعدوں کی تکمیل کے لئے ساٹھ دن مانگے تھے اور ساٹھ مہینے گذرنے کے بعد اب انہیں عوام کے بیچ اس کا جواب دینا ہوگا؟۔ساٹھ مہینوں کے درمیان کتنے نوجوانوں کو روزگار ملا؟۔کتنا کالا دھن واپس آیا؟

۔سرحد پر پاکستان کے برتاؤ میں کس حد تک سدھار لایاجاسکا؟۔ پارٹی کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کہتے ہیں ’’ دراصل بی جے پی اور مودی حکومت کے پاس ان سوالات کا کوئی جواب نہیں ہے۔ اس لئے اصل موضوع سے عوام کی توجہہ ہٹانے کے لئے ‘ ان سوالات کو الجھارہے ہیں۔

اس لئے کہاجارہا ہے کہ کانگریس بتائے ساٹھ سالوں میں کیا گیا‘ ان کے وزیراعظم کا امیدوار کون ہے؟۔کانگریس کو لگتا ہے کہ سوالات کے ذریعہ بی جے پی کو گھیرنے میں زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے ۔ کیونکہ رائے دہندوں نے اچھے دن آنے کی امید میں بھاری اکثریت کے ساتھ مودی کو اقتدار سونپا ہے۔

لیکن 2014سے 2019تک کے سفر میں حکومت کے پاس کامیابیاں دیکھنے کے نام پر کچھ نہیں ہے۔ جس کے ذریعہ رائے دہندوں کو ان کی امیدیں پوری ہونے کا احساس دلایاجاسکے۔