دہشت گرد تنظیم سے تعلقات کے شبہ میں پیش امام صاحب کی گرفتاری 

ہاپوڑ : این آئی اے اور اے ٹی ایس ٹیم نے سمبھاؤلی حلقہ کے موضع بکسر کی جامع مسجد کے امام مفتی ثاقب کو گرفتار کرلیاہے ۔ٹیم نے امام صاحب کے مکان سے لیپ ٹاپ او رضروری دستاویزات ضبط کرلئے ہیں ۔ ٹیم نے امام ثاقب کو لے کردہلی ہیڈکوارٹر کیلئے روانہ ہوگئی ہے ۔ این آئی اے ٹیم نے امام صاحب پر الزام لگایا کہ انہیں آئی ایس آئی ایس کے حرکۃ الحرب اسلام کو امداد کرتے ہیں ۔

امام صاحب کی گرفتاری کے بعد علاقہ میں چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں ہیں ۔پولیس اس معاملہ میں کوئی جانکاری نہیں دے رہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مولانا مفتی ثاقب جامع مسجد میں دینی تعلیم کا درس دیتے ہیں ۔ کل صبح فجر کی نماز کیلئے گھر سے نکلے مسجد کے قریب این آئی اے او رایس آئی ٹی کی ٹیم نے انہیں گرفتا ر کرلیا ہے ۔ ٹیم امام کو لے کر ان کے گھر پہنچی اور گھر سے لیپ ٹاپ ، پاسپورٹ اور دیگر ضروری دستاویزات ضبط کرلی ۔ بعد ازاں انہیں مقامی پولیس اسٹیشن بابو گڑھ تھانہ لے گئیں ۔

جہاں امام صاحب سے کئی گھنٹہ پوچھ تاچھ کی ۔ اور دوپہر کے وقت امام کو دہلی ہیڈ کوارٹر روانہ کردی ۔ ٹیم کا الزام ہے کہ مولانا ثاقب کے دہشت گرد تنظیم سے تعلقات ہیں ۔ اس معاملہ میں دیگر ۱۰؍ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ مفتی ثاقب بکسر کی جامع مسجد میں پچھلے کئی سال سے امامت کے عہدہ پر فائز ہیں ۔