دہشت گردی کے لئے فنڈنگ معاملہ۔ این ائی اے نے جئے پور سے ایک شخص کو کیاگرفتار

اس شخص کی شناخت محمد حسین مولانی عرف ببلو کی حیثیت سے ہوئی ہے جو دہشت گردی کے لئے فنڈنگ معاملے میں ایک ملزم تھا‘ اورمتحدہ عرب امارات( یو اے ای) سے واپس ہورہا تھا‘ اس کیس میں لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت فاونڈیشن ( ایف ائی ایف) بھی شامل ہے۔

جئے پور۔ قومی تحقیقاتی ادارے ( این ائی اے) نے جئے پور سے پیر کے روز ایک 43سالہ شخص کو گرفتار کیاجو مبینہ طور پر دہشت گردی کے لئے رقم اکٹھا کرنے کے ایک معاملے میں ملزم ہے۔

اس شخص کی شناخت محمد حسین مولانی عرف ببلو کی حیثیت سے ہوئی ہے جو دہشت گردی کے لئے فنڈنگ معاملے میں ایک ملزم تھا‘ اورمتحدہ عرب امارات( یو اے ای) سے واپس ہورہا تھا‘ اس کیس میں لشکر طیبہ اور فلاح انسانیت فاونڈیشن ( ایف ائی ایف) بھی شامل ہے۔

اکٹوبر15کے رو ز انڈین ایکسپریس میں ایک خبر شائع ہوئی تھی کہ کس طرح ایف ائی ایف نے ہریانہ کے ضلع پالوال میں دہلی کے ساکن نظام الدین شخص کے ذریعہ مسجد کی تعمیر کے لئے پیسہ جمع کیاتھا۔

دہلی سے گرفتار کئے گئے شخص کی شناخت محمد سلمان کے طور پر ہوئی تھی جس کو 16ستمبر کے روز محمد سلیم اور ساجد عبدالوانی کے ساتھ مبینہ طور پر لاہور نژاد ایف اے ائی جو کہ جماعت الدعوۃ کے حافظ سعید کا قیام کردہ این جی او اے کی دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دینے کے لئے فنڈ اکٹھا کیاتھا۔

این ائی اے کو شبہ تھا کہ اس فنڈ کا استعمال ایل اے ٹی کی بنیادیں قائم کرنے کے لئے کیاگیا تھا تاکہ بعد میں ملک میں تنظیم کی سرگرمیوں کوفروغ دیاجاسکے۔

ایجنسی کی تحقیقات میں یہ بات سامنے ائی تھی کہ سلمان نے دبئی میں رہنے والے کامران نامی شخص سے 70لاکھ روپئے حاصل کئے تھے۔

مبینہ طور پر کہاجارہا ہے کہ کامران پاکستان کارہنا والا ہے جو دبئی میں ایف اے ایف کاکام دیکھتا ہے اور وہ ایف اے ایف کے سکینڈ ان کمانڈ کے رابطے میں تھا۔ کامران او رسلمان کے درمیان میں مبینہ طور پر مولانی رابط کی کڑی ہے۔

ایک این ائی افیسر نے کہاکہ ’’ کامران سلمان کو پیسے روانہ کرنے کے لئے کامران سے کہاکرتاتھا۔ اس کے بعد مولانی ہندوستان کے حوالہ اپریٹرس کے رابطے میںآتا تاکہ پیسے منتقل کئے جاسکیں‘‘۔

این ائی اے ذرائع کے مطابق مولانی راجستھان کے ضلع ناگور کا رہنے والا ہے اور پچھلے بیس سالو ں سے دوبئی میں مقیم ہے۔

ایک او راین ائی افیسر نے کہاکہ’’ پہلے تو اس نے وہاں پر معمولی کام شروع کیاپھر بعد میں سونے کی تسکری کے کام میں لگا۔ وہ لوگوں کو دوبئی اپنے خرچے پر بلاتا تھا اور ان کا استعمال دوبئی سے سونے کی تسکری کے لئے کیاکرتاتھا۔ اسی دوران وہ کامران کے رابطے میں آیا‘‘