حیدرآباد ہائی کورٹ نے مکرم جاہ سے الیمونی مقدمہ کے پرامن حل کے راستے ہموار کرنے کو کہا

حیدرآباد۔ہائی کورٹ آف حیدرآباد نے مکرم جاہ سے کہاکہ اگر ممکن ہوسکے تو عدالت کے باہر الیمونی کیس کا حل کرلیں۔

محترمہ مانو لیا اور ان کی بیٹی نیلوفر کی جانب سے گذری اخراجات کے ضمن میں دائرکردہ درخواست پر عدالت سنوائی کررہی ہے ۔

مکرم جاہ نظام ہشتم نواب عثمان علی خان بہادر کے پوترے ہیں۔دکن کرانیکل میں شائع خبر کے مطابق حیدرآباد ہائی کورٹ کی جسٹس سی وی ناگ ارجنا ریڈی اور جسٹس ٹی رجنی پر مشتمل بنچ 27اپریل تک سنوائی ملتوی کردی ہے ۔

عدالت میں محترمہ مانولیاکی جانب سے 7,00,000ڈالر بطورمہر اور3,00,000ڈالر قرض کی ادائی اور15,000ڈالر گذاری اور5,000ڈالر بیٹی کی گذاری کا مطالبہ کرتے ہوئے دائرکردہ درخواست کی سنوائی کررہی ہے۔

یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ شہرکے ایک فیملی کورٹ نے اپنے احکامات کے دوران محترمہ منولیا کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے دودیگر دعوؤں جس میں اوٹی کا بنگلہ اور چیریان پیالس پر کئے گئے ان کے دعوؤں کو بھی مسترد کردیاتھا

۔مکرم جاہ کی طرف سے سینئر وکیل ڈی پرکاش ریڈی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ مکرم جاہ اس مسلئے کو ختم کرنے کے عدالت کے باہر تصویعہ کے خواہاں