جی ای ایس میں یہ تین بھائی بہن اور ان کا حیدرآباد سے رشتہ۔

نظام دور حکومت سے ہی شہر سے ان تینوں کا گہرہ تعلق رہا ہے۔
حیدرآباد۔ گلوبل انٹرینر شب سمیٹ میں 150ممالک کے مندوبین نے شرکت کی ۔ مگر یہ تین مندوبین کے منفرد گروپ میں تھے‘ کیونکہ ان کا تعلق نہ صرف جی ای ایس میں شرکت سے تھا بلکہ ان جی ای ایس کے میزبان شہر حیدرآباد سے بھی قریبی تعلق ہے۔منظور کیو سید‘ ان کی بہن امماہ سیدہ اور ان کا بھائی حیدرسید۔ یہ تینوں بھائی بہن جی ای ایس میں امریکی مندوبین کا حصہ تھے۔ تینوں کاروباری ہیں جو پیدا او ربڑے امریکہ میں ہوئی ‘ اور تینوں نے الگ الگ اسٹارٹ اپ سے شروعات کی۔جی ای ایس 2017میں 15سال عمر کی ریحان کمالوا سب سے کم عمر سی ای او بن کر ابھری۔تینوں کا شہر حیدرآباد سے گہرا تعلق ہے وہ بھی نظام دور حکومت سے ۔

منظور کے مطابق تینوں کے دادا سید موسیٰ نظام دور حکومت میں حیدرآباد کے ایک سرکاری کنٹراکٹر تھے ۔ سٹی کالج‘ سالار جنگ برج‘ قلی قطب شاہ اسٹیڈیم کی تعمیر میں وہ شامل تھے۔ان کی دادی کی بھائی سید فرید پاشاہ قادری کے متعلق منظور نے کہاکہ وہ نظام کے پرسنل ٹیچر بھی تھے۔تینوں پہلی بار حیدرآباد نہیں ائے بلکہ وہ ہر پانچ سال میں حیدرآباد آتے ہیں۔ مگر جی ای ایس میں ان کادور ہ غیرمتوقع تھا۔

انہوں نے کہاکہ تمام تینوں کو ان کے اسٹارٹ اپ پروگرام کے لئے ایوارڈ سے بھی نوازا گیاہے اور یو ایس اے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ان کا انتخاب کیا۔حیدرنے کہاکہ ’’ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نہیں جانتا کہ ہم بھائی بہن ہیں اور ہمیں معلوم نہیں تھا کہ تقریب حیدرآباد میں منعقد ہونے والی ہے‘‘۔ دوسری طرف امماہ راستے میں بدلے ہوئے شہر کو دیکھ کر حیران تھی۔

انہو ں نے کہاکہ ’’یہ نیا حیدرآباد ہے ‘ نیویارک کی طرح! یہاں پر بڑی تبدیلیاں ائی ہیں‘ اور یہ ہروقت تبدیل دیکھائی دیتا ہے جب بھی ہم یہاں پر آتے ہیں۔ جس طرح شہر تبدیل ہورہا ہے یہ شاندار ہے‘‘۔فی الحال ہمارے پاس رشتہ داروں اوردوستوں سے ملاقات کے لئے وقت نہیں ہے مگر ہمیں امید ہے کہ جی ای ایس کے بعد کچھ دنوں کے لئے یہاں پر رکیں گے تاکہ تبدیل شدہ شہر کا جائزہ لیاجاسکے۔

ان لوگوں نے یہ بھی کہاکہ حیدرآباد اور ہندوستان سے اپنے رشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے وہ اپنے اسٹارٹ اپ پروگرام کو یہاں پر بھی فروغ دینے کی تیاری کررہے ہیں اس کے متعلق مشاورت جاری ہے‘ ان کے وینچرس فالوس‘ سماجی پیر ٹو پیر پیسے کی تبدیلی کے لئے موبائیل ایپلکشن اس میں شامل ہے جس کو انڈیا او رخلیجی ممالک میں پھیلانے کا منصوبہ بنایاجارہا ہے۔

تینوں نے کے لئے کانفرنس نہایت مسرت کی رہی ۔ اپنے پراجکٹس کے متعلق جی ای ایس کے بعد ہندوستان سے بہترین نتائج کی تینوں کو امید ہے