جھارکھنڈ میں ’ بچہ چور‘ افواہ پر مسلم دیہاتیوں کا پولیس سے تصادم

رانچی: ہفتہ کے روزجھارکھنڈ کے جمشید پور علاقے میں مسلم مظاہرین کا پولیس کے ساتھ تصادم کا ایک واقعہ پیش آیا‘ جو مسلم نوجوانوں کی بچہ چوری کرنے والے شبہ میں ہوئے قتل کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔کچھ مقامات پر پولیس نے حالات پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا بھی استعمال کیا۔ ہلدی پور کے گرام پنچایت پردھان ہلدی پوکھار سید ذبیح اللہ نے کہاکہ ’’ ہم نے قتل میں ملوث افراد کا ویڈیو اور تصوئیریں پولیس کو پیش کی ہیں۔ وہ پہچان والے چہرے ہیں جن میں سے کچھ لوگوں کی شناخت کی ہے۔مگرہمیں معلوم نہیں کس لئے انہیں اب تک گرفتار نہیں کیاگیا ہے۔ مذکورہ واقعات سماج میں تقسیم کا سبب بن رہا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہاکہ ’’پولیس کو ایکشن لینے چاہئے مگر ایسا نہیں ہورہا ہے ۔ ہم بار بار انہیں توجہہ دلارہے ہیں‘‘۔جمعرات کے روزضلع سارائی کیلا۔کشوان میں مویشیوں کا کاروبار کرنے والے چار مسلم نوجوانوں کو بے رحمی کے ساتھ پیٹ کر قتل کردیاگیا تھا۔راج نگر کے قبائیلی علاقے میں نعیم‘ شیخ سجو‘ شیخ سراج: اور شیخ حلیم کو بچہ چوری کرنے والوں کے شبہ میں بے رحمی کے ساتھ پیٹ کرہلاک کردیاگیاتھا۔ریاست میں پچھلی رات سے ’ بچہ چوری‘ کی افواہوں نے کئی جانیں لی ہیں‘ سب سے زیادہ واقعات جمشید پور کے علاوہ بوکارو اور دھنباد ضلع میں پیش ائے ہیں۔جمعرات کے روز ایک علیحدہ واقعہ سارائی کیلا ۔

کشوان کے راج نگر علاقے میں جو باغ بیرا پولیس اسٹیشن حدود میںآتا ہے وہاں پر سات لوگوں کو بچہ چوری کے شبہ میں پیٹا گیا ہے۔پچھلے دوماہ میں ایران گاؤں میں ہجوم نے بچہ چوری کرنے والوں کے شبہ میں متعدد لوگوں پر حملہ کیا ہے جس میں انہیں شدید چوٹیں ائی ہیں۔اپریل میں شمس الدین انصاری کو بوکارو ضلع کے چندرپوردیہاتوں نے بچہ چوری کے شبہ میں بری پیٹا۔جو بعدازاں زخموں سے جانبرنہ ہوسکے۔

ریاست کے مختلف حصوں سے بچوں کو اٹھانے کی خبروں کے متعلق دعوؤں میں ائے دن اضافہ ہی ہوتا جار ہا ہے۔غیر متوقع طور پر پولیس بھی ہجوم کے ہاتھوں نشانہ بن رہی ہے۔ مذکورہ واقعات میں کئی پولیس جوان بھی زخمی ہوئے ہیں اور ان کی گاڑیوں کو نذر آتش کردیاگیاتھاجھارکھنڈ پولیس عوام سے اپیل کررہی ہے وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں۔ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس آر کے ملک نے کہاکہ ’’ کوئی بچہ جھارکھنڈ سے چوری نہیں ہوا ہے۔ یہ سب افواہیں ہیں۔ افواہ پھیلانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیاجائے گا‘‘