جگنیش میوانی کو گجرات پولیس نے کیاگرفتار

دلت جہدکار اور گجرات کے نو منتخبہ رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے پولیس پر کار سے زبردستی گھسیٹ کر نکالنے اور گرفتارکرنے کے علاوہ کار کی چابی توڑنے اور احمد آباد کے سارنگا پور میں مجسمہ امبیڈکر کے راستے پر تحویل میں لینے کا الزام عائد کیا ۔
احمد آباد۔جمعرات کے روز خود کو آگ کے حوالے کرنے کے بعد ہلاک ہوئے دلت جہدکار بھانو بھائی وانکر کی حمایت میں منعقدہ احتجاج میں شرکت کے لئے جانے والے گجرات کے رکن اسمبلی و دلت جہدکار جگنیش میوانی کو گجرات پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔

دلت جہدکار اور گجرات کے نو منتخبہ رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے پولیس پر کار سے زبردستی گھسیٹ کر نکالنے اور گرفتارکرنے کے علاوہ کار کی چابی توڑنے اور احمد آباد کے سارنگا پور میں مجسمہ امبیڈکر کے راستے پر تحویل میں لینے کا الزام عائد کیا ۔

میوانی کے ٹوئٹر ہینڈل سے پوسٹ کئے گئے ٹوئٹ کے مطابق جگنیش میوانی کو نہایت بے رحمی کے ساتھ کار سے گھسیٹ کر باہر نکالا گیا‘ احمد آباد کے سارنگا پور میں واقعہ مجسمہ امبیڈکر پر احتجاج میں شرکت کے لئے جانے کے دوران ان کی کار کی چابی بھی توڑ دی گئی ۔

مذکورہ احتجاج بھانو جی کے گھر والوں کے مطالبات کی یکسوئی کے پیش نظر احتجاج منعقد کیاگیاتھا‘‘۔

گجرات پولیس نے بھی اس کی بات کی توثیق کی ہے کہ وڈگام م کے رکن اسمبلی کی گرفتاری ’’ شہر میں نظم ونسق کی برقراری ‘‘ کے لئے کی گئی ہے۔

قبل ازیں میوانی نے وانکار کی موت پر احمد آباد بند کا اعلان کیاتھا ‘ وانکار میوانی کے راشٹرایہ ادھیکار منچ کا حصہ تھے۔

وانکار دراصل اراضی سے محروم کسان مزدور ہیما بین وانکر کے ساتھ انصاف کی جدوجہد کررہے تھے ‘ جن کا الزام ہے کہ انتظامیہ سال2013میں22,236روپئے لے کر بھی ان کے خاندانی مسلئے کو حل کرتے ہوئے ہیما بین وانکار کو پلاٹ فراہم کرنے میں کوتاہی برت رہا ہے۔

ایک ہفتہ قبل کلکٹر کو پیش کئے گئے میمورنڈم میں ہیما بین ‘ اور وانکار نے خود کو آگ کے حوالے کرنے کی دھمکی دی تھی۔