تاج کے رنگ میں تبدیلی ‘ مٹی کی تھراپی کا استعمال کیاجارہا ہے ۔ حکومت

نئی دہلی: تاج محل کے لئے ایک خاص قسم کی مٹی تھراپی کا استعمال کیاجارہا ہے کیونکہ سفید ماربل کے عمارت اپنا رنگ بدل رہی ہے‘ حکومت نے اس بات کی وضاحت راجیہ سبھا میں آج کیاجب ایک رکن دنیا کی مشہور یادگارکی نگہداشت کے متعلق آواز اٹھائی۔

کلچرل منسٹر مہیش شرما نے کاکہاکہ17ویں صدی کے شاہکار کو کیڑوں سے بچانے کے لئے موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔وقفے سوال کے دوران دوسرے اراکین ے تاج محل کی دیکھ بھال کے متعلق تشویش کا اظہار کیااور کہاکہ تاج محل کا رنگ بد ل رہا ہے اور کیڑوں کی وجہہ سے اس کو کافی نقصان ہورہا ہے۔

شرما نے کہاکہ ایک قسم کی مٹی کی تھراپی جس میں ’ ملتانی مٹی‘ شامل ہے کا استعمال کیاجارہا ہے تاکہ شاہکار کی بدلتے رنگ کو روکا جاسکے۔عمارت کے دوتھائی حصہ پر اس کا استعمال کیاجاچکا ہے جس کے بہتر نتائج بھی منظرعام پر آرہے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ تاج محل کی دیکھ بھال کے متعلق نیشنل انوئرمنٹل انجینئرنگ ریسرچ انسٹیٹوٹ ( ای ای ائی آر ائی) نے بھی ایک رپورٹ داخل کی ہے۔ ایک اورسوال کے جواب میں شرما نے کہاکہ محکمہ آبپاشی نے بھی اپنی ایک تجویز میں یمنا ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ کی پیش کش بھی کی جس کو ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے منظور بھی کیاہے۔

منسٹر نے کہاکہ اب اترپردیش حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس ضمن میں مزیداقدامات اٹھائیں۔شرما نے کہاکہ وزارت ویسٹرن اترپردیش میں سیاحتی سرکٹ کے قیام کا منصوبہ بنارہی ہے جو ’ دلت پریرانا سیتھل‘ ایف ون سرکٹ ‘ نائٹ سفاری ‘کاسنا مندر وغیر ہ پر مشتمل ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ لاء منسٹری کے تحت تاریخی شاہکار کی حفاظت کے لئے نیشنل ہائی وے ‘ برجس کی تعمیر زیر غور بھی ہے۔