بنگال چائلڈ ٹریفکنگ کیس: بی جے پی لیڈرس کیلاش وجئے ورگی اور روپا گنگولی کو سی ائی ڈی کا نوٹس

کلکتہ: بی جے پی راجیہ سبھا ایم پی روپا گنگولی اور پارٹی جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگی کے علاوہ دواور لوگوں کے خلاف سی ائی ڈی نے جال پائگوری چائلڈ ٹریفکنگ کیس میں جمعرات کے روز ایک پوچھ تاچھ کے لئے سمن جاری کیاہے۔

سمن پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ویسٹ بنگال بی جے پی لیڈر نے الزام عائد کیاکہ پارٹی کی شبہہ کو متاثر کرنے کے لئے یہ ترنمول کانگریس کی چال ہے۔سی ائی ڈی کے سینئر افیسر نے پی ٹی ائی کو بتایا کہ ’’ کیلاش وجئے ورگی اور روپا گنگولی کے بشمول دو اور لوگوں کو اس کیس کے ضمن میں نوٹس روانہ کی گئی ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ وجئے ورگی کو 24جولائی کے روز پوچھ تاچھ کے لئے ہمارے دفتر کو طلب کیاگیا ہے جبکہ 29جولائی کے روز ہماری ٹیم روپا گنگولی کے گھر پوچھ تاچھ کے لئے جائے گی‘‘۔

سی ائی ڈی کے سینئر افیسر نے کہاکہ روپا گنگولی سے کیس کی ملزم اور بی جے پی ویمن وینگ کی جنرل سکریٹری جوہی چودھری سے ان کی مبینہ ملاقات کے متعلق پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ا س کے علاوہ ایجنسی نے بی جے پی لیڈر سامک بھٹارچاریہ کو بھی ایک سمن جاری کیا ہے جس میں انہیں مذکورہ کیس میں 22جولائی کو سی ائی ڈی دفتر سے رجوع ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔

وہ پردھان منتری اواس یوجنا اسکیم میں ملوث پائے گئے ہیں جو پرگانہ ضلع کے نارتھ 24میں واقع بشیرتھ میں پیش آیاتھا۔ مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش نے الزام عائد کیاہے کہ روپا گنگولی او روجئے ورگی کے خلاف سمن ترنمول کانگریس پارٹی کی سازش کا حصہ ہے جو بی جے پی پارٹی کی شبہہ کو متاثر کرنے کی غرض سے تیار کی گئی ہے۔گھوش نے پی ٹی ائی سے کہاکہ ’’ جبکہ مقدمہ کی اصل ملزم نے اس بات کو قبول کیاہے اس نے کبھی بھی روپا گنگولی اور وجئے ورگی سے ملاقات نہیں کی ہے ‘ اس کے باوجود سی ائی ڈی نے ان کے خلاف سمن جاری کیا۔ یہ حقیقت میں غیر ضروری ہے۔یہ صرف اس لئے ہے کہ ٹی ایم سی ریاست میں بی جے پی کو روک نہیں سکتی ہے اس لئے سی ائی ڈی کا سہار ا لیاگیا۔

یہ ہمارے لیڈروں کوہراسان کرنے کے علاوہ کچھ اور نہیں ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ اس میں پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے متعلق بھی کچھ نہیں ہے۔ سی ائی ڈی کے پاس بھٹاچاریہ کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں اور وہ سمن جاری کرتے ہوئے انہیں ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے‘‘