گروگرام میں گوشت کی دوکان میں کام کرنے والوں پر حملہ

صدر بازار میں جامعہ مسجد کے قریب تقریبا چودہ گوشت کی دوکانیں چہارشنبہ کے روز بند رہیں۔
گروگرام۔پولیس کا کہنا ہے کہ 22سے زائددائیں بازو ہندو گروپس کے مشترکہ تنظیم کے چارکارکنوں کو چہارشنبہ کے روز احتجاجی ریالی کے دوران گوشت کی دوکان کے ایک ملازم کے ساتھ مارپیٹ کرنے پر گرفتار کرلیاگیا ہے‘ بعدازاں چاروں کو ضمانت پر رہا بھی کردیاگیا۔

سیکٹر 14پولیس اسٹیشن میں مارپیٹ کے معاملے پر ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے‘ گروگرام پولیس ترجمان سبھاش بوکین نے کہاکہ سنجے گرام کالونی سیکٹر 13میں فساد برپا کرنے ‘ تشدد بھڑکانے کے ضمن میں ائی پی سی کی دفعات کے تحت درج کرائی گئی ہے

۔سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی( ایس ایچ ایس ایس) گروگرام ‘ جس میں شیوسینا او روی ایچ پی کے بشمول ہندوسینا او ردیگر تنظیمیں بھی حصہ ہیں نے کہاکہ وہ نوراتری کے موقع پر جبری گوشت کی دوکانیں بندکرائیں گے۔ ہندو گروپ نے نوراتری کے موقع پر گوشت کی دوکانیں بند رکھنے کو کہہ رہے ہیں۔

مذکورہ ہندو تنظیموں نے اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر ونئے پرتاب سنگھ کو منگل کے روز مکتوب لکھ کر بھی اس بات کا مطالبہ کیاتھا کہ گوشت کی دوکانیں بند کرائی جائیں ورنہ ہم جبری طور پر مذکورہ دوکانوں کوبند کردیں گے اور دوکاندار خود اپنے اس نقصان کے ذمہ دار ہونگے۔

تنظیم نے اس بات کا بھی دعوی کیا ہے کہ شہر میں گوشت کی دوکانوں پر نظر رکھنے کے لئے پانچ سو افراد پر مشتمل ایک جتھا تیار کیاگیا ہے جو گوشت کی دوکانوں کو جبری طور پر بند کرائے گا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں بھاری پولیس بندوبست کردیاگیا ہے اور جبری طور پر دوکانیں بند کرانے کا کسی کو اختیار نہیں ہے۔ مارپیٹ کے بعد پولیس نے ہندو گروپ سے وابستہ چار لوگوں کو گرفتار کرلیاہے او رپولیس کا کہناہے کہ ہندوگروپ نے ریالی کے لئے پولیس سے اجازت نہیں لی تھی۔

ایس ایچ ایس ایس نے بھی کہاکہ وہ ریالی کے لئے کسی کی اجازت نہیں لے گی