ایک افیسر نے کہاکہ اپریل اور مئی2017میں ریاست میں سوشیل میڈیا پر عائدامتناع کے دوران ملزمین نے کشمیری نوجوانوں کو وی پی این کے ذریعہ سوشیل میڈیا کے استعمال کی تربیت دی تھی۔
نئی دہلی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دہلی پولیس نے جمعہ کے روز صوبہ پنجاب سے دوکشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے جو پانچ سو ہندوستانی ویب سائیڈس ہیکنگ میں ملوث ہیں جس میں کچھ سرکاری ویب سائیڈس بھی شامل ہیں۔
ملزمین کی شناخت پنجاب کے آریان گروپ آف کالج آریان کے سی ایس ای طالب علم شاہد ملا اور جالندھر کے سینٹ سولجر مینجمنٹ اور ٹکنیکل انسٹیٹوٹ کے بی سی اے طالب علم عادل حسینی تیلی کے طور پر کی گئی ہے۔
یہ لوگ جموں او رکشمیر کے بارہمولہ اور اننت ناگ ضلع رہنے والے ہیں۔ائی اے این ایس سے شناخت ظاہر نے کرنے کی شرط پر ایک سینئر پولیس افیسر نے کہاکہ’’ مخبری کی بناء پر شاہد ملا اور عادل حسین تیلی کی جمعہ کے روز اس وقت گرفتاری عمل میں جب دہلی پولیس کی سائبر کرائم ٹیم نے پنجاب میں ان کے کرایہ کی رہائش گاہ پر دھاوا کیا‘‘۔
افیسر نے کہاکہ’’ تفتیش کے دوران اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ ’’ ٹیم ٹیکرس تھرڈ ائی‘‘ نامی مخالف ہیکنگ گر وپ کی سرگرمیوں کا یہ حصہ ہے‘ جس نے پانچ سو سے زائد ہندوستانی ویب سائیڈس کو ہیک کیا ہے‘ جس میں کچھ سرکاری ویب سائیڈس بھی شامل ہیں‘‘۔
ایک افیسر نے کہاکہ اپریل اور مئی2017میں ریاست میں سوشیل میڈیا پر عائدامتناع کے دوران ملزمین نے کشمیری نوجوانوں کو وی پی این کے ذریعہ سوشیل میڈیا کے استعمال کی تربیت دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ’’ تفتیش کے دوران ہمیں اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ پاکستانی نژاد مخالف ہندوستانی کئی ہیکرس کے ساتھ یہ رابطے میں تھے جو ویب سائیڈس سے جانکاری حاصل کرتے ہوئے ان لوگوں کو فراہم کررہے تھے۔
مانا یہ بھی جارہا ہے کہ کچھ ویب سائیڈس پاکستان کے خفیہ ایجنسی نے بھی ہیک کئے ہیں‘‘۔ افیسر کا کہنا ہے کہ’’ ملا او رتیلی کے مخالف ہندوستان او رموفق پاکستان اکسانے والے سوشیل میڈیا پوسٹ کے سبب دونوں شک کے دائرے میں ائے‘‘۔
وہ لوگ موبائیل فون‘ سم کارڈس ‘ لیاپ ٹاپ ‘ انٹرنٹ ڈونگل ‘ میموری ڈیوائس اور دیگر چیزوں کا استعمال کرتے تھے جو ان کے رومس سے ضبط کئے گئے ہیں۔