نئی دہلی۔سارے ملک پر سکتہ طاری کردینے والا واقعہ جو ڈسمبر16سال2012میں دہلی کے اندر پیش آیاتھا جس میں چلتے بس کے اندر اجتماعی عصمت ریزی کی گئی تھی ‘ اس واقعہ کی متاثرہ نربھیا کی ماں نے اپنے بیٹے کو پائلٹ بنانے میں مدد کرنے پر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کا شکریہ ادا کیا۔آشادیوی نے میل ٹوڈے سے کہاکہ ’’ امان( تبدیل شدہ نام) آج پائلٹ اس لئے ہے کیونکہ راہول گاندھی نے اس کی مدد کی تھی‘‘۔
آشا نے میل ٹوڈے شمارے کو بتایاکہ امان کی اعلی تعلیم میں مالی مدد کے علاوہ ‘ راہول گاندھی بذریعہ فون کال اس کا حوصلہ بڑھاتے تھے تاکہ وہ جو چاہتا ہے حاصل کرسکے۔آشا نے میل ٹوڈے سے کہاکہ ’’ راہول گاندھی ایک وہ ہیں جنھوں نے امان کا حوصلہ بڑھا یا ‘ تاکہ وہ زندگی میں کچھ بہتر کرسکے اور گھر والوں کی مدد کرے‘‘۔
سنڈے گارڈین کی خبر کے مطابق سال 2012میں پیش ائے نربھیاواقعہ کے وقت 129سال کی عمر میں بارہویں جماعت کے طالب علم بھائی نے اندرا گاندھی راشٹریہ اڑان اکیڈیمی( ائی جی آر یو اے) رائے بریلی ‘ اترپردیش کے ذریعہ اپنے ٹریننگ مکمل کرلی ہے۔
آشا نے بتایا کہ امان اپنی اٹھارہ ماہ کی تربیت کید وران مسلسل نربھیاکیس کے سنوائی کے متعلق معلوما ت حاصل کرتاتھا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ جب وہ مطالعہ کررہاتھا اس وقت راہول گاندھی اس سے فون پر بات کرتے تھے اور اس کو سیکھاتے تھے کہ کبھی نہ ہارنے والا رویہ اختیار کریں۔
امان اب ٹریننگ کے آخری مراحل میں گرگام کی کمرشیل ائیرلائن سے تربیت حاصل کررہا ہے۔ بہت جلد وہ ہوائی جہاز اڑائے گا۔ آشا نے کہاکہ راہول کی بہن پرینکا بھی اکثر ا س سے فون پر بات کرتی تھی۔
نئی دہلی کے سڑکوں پر چلتے بس کے اندر چھ لوگوں نے 23سال کی فزیوتھرپسٹ کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔بری طرح زخمی حالت میں نربھیا کو بیچ سڑک پر پھینک دیاگیاتھا ۔ علاج کے دوران وہ سنگا پور میں زخموں سے جانبرنہ ہوسکی تھی۔